سابق وزیرِ اعظم اور پاکستان تحریکِ انصاف کے بانی عمران خان کا کہنا ہے کہ انھوں نے اپنی جماعت کو ملک گیر عوامی احتجاج شروع کرنے کا حکم دیا ہے جس کی قیادت جیل سے وہ خود کریں گے۔
اتوار کے روز اڈیالہ جیل میں قید سابق وزیرِ اعظم کے ٹوئٹر اکاؤنٹ سے جاری ایک پیغام میں عمران خان کا کہنا تھا، ’پارٹی کے تمام عہدیداران کو پیغام ہے کہ جس میں بھی دباؤ برداشت کرنے کی قوت نہیں ہے وہ عہدے سے الگ ہو جائے اور اپنی جگہ انھیں موقع دے جو پریشر برداشت کرنے کا حوصلہ رکھتے ہیں۔‘
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی تاریخ میں کسی سیاسی جماعت کے ساتھ اس قدر ظلم نہیں ہوا جیسا تحریکِ انصاف کے ساتھ کیا گیا۔
’ایسے میں ہمارے پاس ملک گیر احتجاج کے سوا کوئی چارہ نہیں ہے۔‘
عمران خان کا کہنا تھا کہ انھوں نے اپنی جماعت کو پیغام بھیجا ہے کہ ملک گیر عوامی احتجاج کی تیاری کریں جس کی قیادت بطور پارٹی سربراہ جیل سے وہ خود کریں گے۔
سابق وزیرِ اعظم نے سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ وہ جس طرح ایوان چلا رہے ہیں، پی ٹی آئی ان کے خلاف عدم اعتماد لائے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ سپیکر کے ہوتے ہوئے ایوان سے اراکین قومی اسمبلی کو اغوا کیا گیا اور پی ٹی آئی کے ایم این ایز کی تقاریر سنسر کر دی جاتی ہیں۔ ’اڈیالہ جیل کے باہر پارلیمنٹیرینز پر تشدد ہوتا ہے مگر یہ ہر معاملے میں ممبران قومی اسمبلی کی نمائندگی میں ناکام رہا ہے۔‘