اہم ترین

سعودی حکومت کا شراب کی خرید و فروخت پر پابندی سے متعلق بیان

جرمن ویب سائیٹ کے مطابق گزشتہ ہفتے ایک وائن بلاگ پر ایک رپورٹ شائع ہوئی تھی، جس میں بتایا گیا تھا کہ کیونکہ یہ ملک 2034 کے فٹ بال ورلڈ کپ کی میزبانی کرنے کی تیاری کر رہا ہے، ایسے میں سیاحتی ماحول کے مدنظر سعودی حکام نے شراب کی فروخت کی اجازت دینے کا منصوبہ بنایا ہے۔

شراب پر پابندی ہٹانے کی خبر منظر عام پر آتے ہی سعودی سوشل میڈیا پر شدید ردعمل دیکھنے میں آیا۔

سوشل میڈیا صارفین نے شراب پر پابندی ہٹانے کے اقدام کو مذہبی اور ثقافتی اقدار کو مجروح کرنے کی کوشش قرار دیا۔

ان خبروں کو من گھڑت قرار دیتے ہوئے سعودی حکام نے بتایا کہ شراب پر عائد پابندی کو ہٹانے کی تجویز کہیں اور کبھی بھی زیر غور نہیں رہی ہے۔

سعودی حکام کا مزید کہنا تھا کہ اسلام کے مقدس ترین مقامات مکہ اور مدینہ کی سرزمین میں شراب کی فروخت یا استعمال کا تصور بھی ناقابل قبول ہے۔

عرب میڈیا کے مطابق سعودیہ کے ایک اعلیٰ سرکاری عہدیدار نے میڈیا کو بتایا کہ ملک میں 72 سال سے عائد شراب پر پابندی کو فیفا ورلڈکپ کے دوران ہٹانے کی خبریں بے بنیاد اور گمراہ کن ہیں۔

پاکستان