خلائی تحقیق سے متعلق امریکی ادارہ ناسا چاند پر اپنے سائسدان بھیجنے کے مشن کی تیاری کر رہا ہے۔ اس مشن کا نام آرٹیمس مشن ہے جس میں مزید 9 کمپنیاں ناسا کا ساتھ دیں گی۔ جو اس مشن کو کامیاب بنانے میں ایجنسی کی مدد کریں گی۔
ناسا نے اپنے ّرٹیمس مشن کو کامیابی سے ہمکنار کرنے کے لئے امریکا ہی کی 9 کمپنیوں سے معاہدہ کرلیا ہے۔ اس معاہدے کو نیکسٹ اسٹیپ (نیکسٹ اسپیس ٹیکنالوجیز فار ایکسپلوریشن پارٹنرشپ) کا نام دیا گیا ہے۔
ناسا نے امریکا کی 9 بہترین کمپنیوں سے یہ معاہدہ چاند کی سطح پر طویل مدتی ریسرچ کے لیے خلابازوں کی روز مرہ کی ضروریات کے لیے صلاحیتوں کو بڑھانے کے کیا ہے۔
نئے معاہدے کے تحت کمپنیاں قمری ماحول میں پیدا ہونے والے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے کام کریں گی۔ یہ ایک جامع منصوبہ ہوگا۔ اس کا مقصد گہری خلا میں طویل مدتی انسانی سائنسی تلاش کے لیے ضروری عناصر فراہم کرنا ہوگا۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ اگر مشن کو بہت طویل عرصہ تک بڑھا دیا جائے تو بھی خلابازوں کو کسی قسم کی پریشانی کا سامنا نہیں کرنا چاہیے۔
ناسا اس معاہدے کے لیے 24 ملین ڈالر خرچ کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ اس رقم سے ہر کمپنی کو اپنا کام کرنے کے لیے اپنے حصے کے فنڈز ملیں گے۔ ناسا نے اپنے معاہدے میں جن 9 کمپنیوں کو شامل کیا ہے ان میں بلیو اوریجن، لیڈوس ، مون پرنٹ ، پراٹ ملر ڈیفنس ، اسپیشل ایرو اسپیس سروسز ، ایم ڈی اے اسپیس ، لاک ہیڈ مارٹن اور سیرا اسپیس شامل ہیں۔
ناسا کا آرٹیمس مشن چاند پر انسانوں کو بھیجنے کے لئے بنایا گیا ہے۔ یہ کئی بار ملتوی ہو چکا ہے۔ اگر سب کچھ ٹھیک رہا تو ناسا 2026 میں چاند پر انسانی مشن بھیجتا نظر آئے گا۔