اہم ترین

ٹک ٹاک کے امریکا میں آپریشن کے ممکنہ خریداروں میں مائیکرو سافٹ بھی شامل

گزشتہ برس جو بائیڈن نے بطور امریکی صدر ایک قانون پر دستخط کیے تھے جس کے ذریعے چین کی بائیٹ ڈانس کمپنی کو 19 جنوری تک امریکا میں ٹک ٹاک کسی امریکی کمپنی کو فروخت کرنا تھا بصورت دیگر اسے بند کیا جانا تھا۔

ٹک ٹاک نے امریکا میں اس فیصلے کے خلاف مختلف اعدالتوں سے رجوع بھی کیا لیکن اس قانون کو برقرار رکھا گیا۔

امریکا کے موجودہ صدر ڈانلڈ ٹرمپ نے اپنی انتخابی مہم میں کہا تھا کہ وہ اس مقبول ترین سوشل میڈیا پلیٹ فارم کو بند نہیں کریں گے۔

ڈونلڈ ٹرمپ کے ذمہ داریاں سنبھالنے سے ایک ہی دن پہلے ٹک تاک بند کردیا گیا لیکن چند ہی گھنٹوں بعد اسے بحال کردیا گیا کیونکہ اامریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے صدارت سنبھالتے ہی کمپنی کو مزید 75 روز کا وقت دیا تھا۔

اب تک ٹک ٹاک کے امریکی آپریشن کی خریداری میں کئی نام سامنے آئے جن میں سب سے بڑا نام ایلون مسک کا ہے۔ اس کے بعد ٹیک کمپنی اوریکل کے مالک لیری ایلیسن کا نام آتا ہے۔

دنیا کے سب سے بڑے یوٹیوبر مسٹر بیست بھی اس کے خریداروں کی فہرست مٰں شامل ہیں۔ انہوں نے تو اپنی لگائی بولی کا بھی اعلان کردیا ۔

ٹک ٹاک کی خریداروں کی دوڑ میں دنیا کی مقبول عام ٹیک کمپنی مائیکرو سافٹ بھی شامل ہوگئی ہے۔

مائیکرو سافٹ دبنیا بھر میں سافٹ وئیرز ، مصنوعی ذہانت، آن لائن گیمنگ اور کلاؤڈ کمپیوٹنگ کے شعبوں میں اپنی پوزیشن ہر روز مستحکم کررہی ہے۔

بل گیٹس کی قائم کردہ کمپنی نے تاریخی طور پر پیداواریت اور انٹرپرائز سافٹ ویئر میں غلبہ حاصل کیا ہے، اس نے سوشل میڈیا اور تلاش پر مبنی اشتہارات میں مضبوط موجودگی قائم کرنے کے لیے جدوجہد کی ہے۔

دو روز قبل امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی تصدیق کی ہے کہ مائیکروسافٹ ٹِک ٹاک کے حصول کے لیے بات چیت کر رہا ہے۔

سی ایف آر اے ریسرچ کے سینئر نائب صدر اینجلو زینو کے مطابق، مائیکروسافٹ کی دلچسپی ڈیجیٹل اشتہاری جگہ میں لنکڈ ان سے آگے اپنی پوزیشن کو مضبوط کرنے کی خواہش سے پیدا ہوئی ہے۔

دوسری جانب سوال یہ بھی اٹھایاجارہا ہے کہ کیا ٹک ٹاک کا امریکا میں آپریشن بیچا بھی جائے گا۔ کیونکہ بائیٹ ڈانس اپنی مقبول ایپ کی فروخت کے حوالے سے ضرورت سے زیادہ حوصلہ افزائی نہیں کررہی۔

اس کے علاوہ ڈیپ سیک کے اے آئی چیٹ بوٹ نے ٹیک کمیونٹی کی توجہ اپنی جانب مبذول کرا لی ہے۔

پاکستان