اہم ترین

سری لنکن بحریہ کا بھارتیوں کے خلاف بڑا اقدام

سری لنکا کی بحریہ نے 8 بھارتی ماہی گیروں کو گرفتار کر کے 2 ٹرالر قبضے میں لے لیے

سری لنکا کی بحریہ نے شمالی سمندری علاقے میں آپریشن کے دوران 8 بھارتی ماہی گیروں کو گرفتار کیا اور ان کی دو کشتیاں ضبط کر لیں۔ اس واقعے نے بھارت اور سری لنکا کے درمیان طویل عرصے سے جاری ماہی گیری کے تنازع کو ایک بار پھر اجاگر کیا ہے۔

سری لنکا کی بحریہ کے ایک پریس بیان کے مطابق، 11 جنوری کی رات، شمال وسطی بحریہ کی کمان نے سری لنکا کے پانیوں میں غیر قانونی طور پر مچھلیاں پکڑنے والی بھارتی کشتیوں کا مشاہدہ کیا۔ جس کے بعد فاسٹ اٹیک کرافٹ اور دیگر بحری یونٹس کو تعینات کیا گیا جنہوں نے ان کشتیوں کو قبضے میں لے کر ماہی گیروں کو گرفتار کر لیا۔ ان ماہی گیروں کو ایراناتیوو جزیرے پر لایا گیا۔

بھارت سری لنکا تنازع

ماہی گیروں کا مسئلہ بھارت اور سری لنکا کے درمیان ایک متنازع موضوع ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان ماہی گیری کا ایک اہم علاقہ آبنائے پالک اکثر اس تنازع کا مرکز بن جاتا ہے۔ ماہی گیر نادانستہ طور پر ایک دوسرے کی حدود میں داخل ہو جاتے ہیں جس کی وجہ سے دونوں جانب کی بحریہ ماہی گیروں کی گرفتاری اور کشتیوں کو قبضے میں لیتی رہتی ہے۔

سال 2024 میں سری لنکا کی بحریہ نے اپنے پانیوں میں غیر قانونی ماہی گیری کے الزام میں 529 بھارتی ماہی گیروں کو گرفتار کیا تھا۔ یہ تعداد بھارت اور سری لنکا کے درمیان کشیدہ تعلقات کی عکاسی کرتی ہے، خاص طور پر جب بھارتی ماہی گیروں پر فائرنگ کے واقعات بھی رپورٹ ہوئے ہیں۔

بھارت سری لنکا تعلقات پر اثرات

ماہی گیروں کی گرفتاری اور کشتیوں کو ضبط کرنے جیسے مسائل بھارت اور سری لنکا کے درمیان تعلقات میں ایک بڑا چیلنج بنے ہوئے ہیں۔ دونوں ممالک کے درمیان یہ تنازع کئی دہائیوں پرانا ہے جس میں تمل ناڈو کے ماہی گیر سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔

پاکستان