اہم ترین

ایلون مسک کے ستارے گردش میں: اسٹار لنک سیٹلائٹس آسمان سے گرنے لگے

دور حاضر میں دنیا کے امیر ترین انسان ایلون مسک کے ستارے آج کل گردش میں ہے۔ پہلے گزشتہ ماہ ان کا بڑا خلائی راکٹ تباہ ہوا ۔۔ پھر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی کابینہ سے لاگ ہوئے اور اب شمسی طوفان کی وجہ سے ان کی کمپنی اسٹار لنک کے سیٹلائٹ آسمان سے گرنے لگے ہیں۔

جدید سائنسی تحقیق کے مطابق سورج میں ہر 11 سال بعد کیمیائی سرگرمیوں کا نیا سلسلہ شروع ہوتا ہے ۔ ان سے سورج کے قبطین میں بقری مقناطیسی طوفان اور شمسی لہریں پیدا ہوتی ہیں۔

سورج کی بڑھتی ہوئی سرگرمی کا بڑا اثر پڑ رہا ہے۔ اس سے زمین سے سیٹلائٹس کو نقصان ہو رہا ہے، خاص طور پر یہ ایلون مسک کی کمپنی اسٹار لنک کے کنسٹیلیشن میں موجود سیٹلائٹس کے لیے خطرناک بن رہے ہیں۔

امریکی اسپیس ایجنسی ناسا کے گوڈرڈ اسپیس فلائٹ سینٹر سے منسلک ماہر مفلکیات ڈینی اولیویریا کی قیادت میں پچھلے کچھ سال میں زمین پر گرنے والے سیٹلائٹس پر تحقیق کیا گیا ہے۔

اس تحقیق کے مطابق گزشتہ چند سال کے دوران خلا میں بھیجے گئے اسٹار لنک کے 523 سیٹلائٹس زمین پر واپس گرے ۔ اس کی وجہ سورج میں دھماکوں سے بننے والے جیو مقناطیسی طوفانوں سے ماحول میں پیدا ہونے والا کھنچاؤ ہے۔

ناسا کی ٹیم نے اس مطالعے میں لکھا ہے یہ واضح پتہ چلتا ہے کہ سولر سائیکل کا سب سے زیادہ اثر زمین کے اندرونی مدار میں موجود سیٹلائٹس پر اثر پڑا ہے۔

اسپیس ایکس کے اسٹارلِنک کنسٹیلیشن میں 8873 سیٹلائٹس ہیں ۔ جن میں سے 7669 فعال ہیں۔ اسٹارلِنک سیٹلائٹس سے کئی ممالک میں ہائی اسپیڈ انٹرنیٹ فراہم کیا جاتا ہے۔ ان میں محدود یا کوئی کنیکٹیویٹی نہ رکھنے والے علاقے شامل ہوتے ہیں۔ اسٹارلِنک کے سیٹلائٹس کے کام کرنے کی مدت عام طور پر پانچ سال سے کم ہوتی ہے۔ اس کے بعد یہ سیٹلائٹس دوبارہ ماحول میں داخل ہوتے ہیں اور زمین پر پہنچنے سے پہلے جل جاتے ہیں۔

پاکستان