ایران نے ڈرون اور میزائلوں کی مدد سے اسرائیلی لڑاکا طیاروں کے ایندھن کی پیداوار کی سہولیات اور توانائی کی فراہمی کے مراکز کو نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا ہے۔
ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ تیسرے روز بھی جاری ہے۔ دونوں ممالک ایک دوسرے پر بھرپور فضائی کارروائیاں کررہے ہیں۔
رات بھر تہران کی جانب سے جوابی کارروائی میں داغے گئے بیلسٹک میزائلوں نے شمالی اور وسطی اسرائیل کے رہائشی علاقوں کو نشانہ بنایا۔اسرائیل کی ایمرجنسی سروسز نے ان حملوں میں کم از کم 10 افراد ہلاک اور 100 سے زائد کے زخمی ہونے کی تصدیق کی ہے
دوسری جانب پاسداران انقلاب اسلامی کے تعلقات عامہ کے اعلامیہ صیہونی حکومت کی تازہ جارحیت کے جواب میں مشترکہ جارحانہ آپریشن “وعدہ صادق 3” کے دوسرے مرحلے میں صیہونی حکومت کے لڑاکا طیاروں کے ایندھن کی پیداواری تنصیبات اور توانائی کی فراہمی کے مراکز کو ڈرونز اور میزائلوں سے نشانہ بنایا گیا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ اگر شرپسندی اور جارحیت کا سلسلہ جاری رہا تو آئی آر جی سی کی کارروائیاں مزید شدید اور وسیع تر ہوں گی۔
پاسداران انقلاب نے کہا کہ دفائی دفاعی نظام نے مختلف علاقوں میں 3 کروز میزائلوں، 10 ڈرونز اور درجنوں چھوٹے طیاروں کو کامیابی سے انٹر سیپٹ اور تباہ کیا ہے۔
دوسری جانب ایران کی بحریہ نے برطانوی بحری فورس کے جاسوسی ڈسٹرائر کو خلیج فارس میں داخل ہونے سے قبل بحیرہ عمان میں روک دیا۔
رپورٹ کے مطابق برطانوی ڈسٹرائر بحر ہند سے خلیج فارس پہنچ کر ایران پر صیہونی حکومت کے میزائلی جارحیت میں مدد کرنا چاہتا تھا۔
بتایا گیا ہے کہ ایران کی بحریہ نے ڈرون طیاروں کے ذریعے انتباہ دیکر برطانوی جنگی جاسوسی جہاز کو خلیج فارس میں داخل ہونے سے روک دیا۔