میٹا نے اوپن اے آئی کے چیٹ بوٹ چیٹ جی پی ٹی کے مقابلے کے لیے بڑی تیاریاں کی ہیں۔ کمپنی میٹا اے آئی کو ایک اسٹینڈ ایپلی کیشن کے طور پر لانچ کرنے جا رہی ہے۔ فیس بک اور انسٹاگرام وغیرہ کے بعد یہ کمپنی کی ایک اور نئی ایپ ہوگی۔
میٹا نے ستمبر 2023 میں اپنا اے آئی چیٹ بوٹ لانچ کیا۔ کمپنی کا جنریٹو اے آئی سے چلنے والا ڈیجیٹل اسسٹنٹ سوالات کے جوابات دے سکتا ہے اور ٹیکسٹ پرامپٹس کی بنیاد پر تصاویر بنا سکتا ہے۔ اس کے بعد گزشتہ سال اپریل میں کمپنی نے اسے فیس بک، انسٹاگرام، واٹس ایپ اور میسنجر جیسی ایپس میں ضم کر دیا۔ اب اس چیٹ بوٹ کو ایک نئی ایپ کے طور پر لانچ کرنے کی تیاریاں جاری ہیں۔
میٹا کے سی ای او مارک زکربرگ سال کے آخر تک اپنی کمپنی کو مصنوعی ذہانت کے شعبے میں سب سے آگے لے جانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ اس سے اوپن اے آئی اور گوگل وغیرہ کے لیے مقابلہ سخت ہونے جا رہا ہے۔
چیٹ جی پی ٹی اور پر پلیکسیٹی جیسے اپنے حریفوں کے برعکس میٹا کے پاس فی الحال کوئی اسٹینڈ ایپ نہیں ہے۔ فی الحال میٹا اے آئی تک رسائی صرف ویب سائٹ اور ایپس جیسے فیس بک، انسٹاگرام اور واٹس ایپ کے ذریعے کی جا سکتی ہے۔ ایپ کے لانچ ہونے کے بعد، صارفین اس کے ساتھ بہتر طریقے سے بات چیت کر سکیں گے۔
گزشتہ ماہ ایک صارف نے ایک تھریڈ میں لکھا تھا کہ میٹا کو اپنے ڈیجیٹل اسسٹنٹ کے لیے ایک الگ ایپ لانچ کرنی چاہیے۔ زکربرگ نے عوامی طور پر اس سے اتفاق کیا۔ ایسی اطلاعات بھی ہیں کہ کمپنی میٹا اے آئی کے لیے پیڈ سبسکرپشن لانے پر غور کر رہی ہے۔ جس سے صارفین کو میٹا اے آئی کے طاقتور ورژن کو استعمال کرنے کے لیے پیسے ادا کرنے پڑ سکتے ہیں۔