ایلون مسک نے امریکا اور یورپ کے درمیان صفر ٹیرف فری ٹریڈ زون کی تجویز پیش کی ہے ، جس سے تجارت کو فروغ ملے گا اور دونوں فریقوں کو فائدہ ہوگا ۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے حال ہی میں دنیا بھر کے 100 سے زائد ملکوں کی برآمدات پر بھاری محصولات عائد کیے ہیں۔ یہ محصولات کی وجہ سے دنیا بھر کی میعشتوں باالخصوص یورپی ممالک کو شدید معاشی نقصان پہنچنے کا خطرہ ہے۔
ٹرمپ نے کہا ہے کہ یہ اقدام امریکی تجارت کے تحفظ کے لیے ضروری ہے ، لیکن اس کا اثر یورپی ممالک پر پڑا ہے ۔
ڈونلڈ ٹرمپ کی تجارتی جنگ کے درمیان ٹیسلا اور اسپیس ایکس کے سی ای او ایلون مسک نے ایک ایسا خواب دیکھا ہے جو کاروباری دنیا کے لیے کسی مخمصے سے کم نہیں ہے ۔
دنیا کے امیر ترین انسان نے اٹلی میں انتہائی دائیں بازو کی جماعت لیگ پارٹی کے رہنما میٹیو سالوینی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ امریکا اور یورپ کے درمیان تجارت مکمل طور پر آزاد ہو ، یعنی زیرو ٹیرف۔ اس طرح دونوں ممالک کے درمیان ایک ‘فری ٹریڈ زون’ بنایا جا سکتا ہے ، جو امریکا اور یورپ کے درمیان تجارت کو مزید آسان اور فائدہ مند بنا سکتا ہے ۔
مسک نے کہا کہ مجھے امید ہے کہ امریکہ اور یورپ کے درمیان ایک معاہدہ ہوگا جس سے دونوں کے درمیان صفر محصولات کی صورتحال پیدا ہوگی ۔ ان کا نظریہ ایک قسم کے آزاد تجارتی علاقے کی طرف اشارہ کرتا ہے جہاں کوئی محصولات یا محصولات نہیں ہیں ۔ مسک کا خیال ہے کہ اگر دونوں خطوں کے لوگوں کو بھی کام کرنے کی آزادی مل سکتی ہے تو یہ ایک اور بڑا قدم ہوگا ۔
ایلون مسک نے یہ خیال شیئر کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے یہ مشورہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو بھی دیا ہے تاکہ امریکا اور یورپ کے درمیان تجارت میں کوئی رکاوٹ نہ پڑے ۔ مسک کا خیال یورپ اور امریکا کے درمیان تجارتی تعلقات کو ایک نئی سمت دینے کی تجویز ہے ، خاص طور پر جب سے ٹرمپ نے دنیا کے بیشتر ممالک پر محصولات میں اضافہ کیا ہے ۔