اداکارہ ثمینہ پیرزادہ عورت کی کمائی میں برکت نہ ہونے کی بات کو بکواس قرار دے دیا۔
چند ماہ قبل اداکارہ صائمہ قریشی نے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ کوئی مانے یا نہ مانے لیکن برکت مرد ہی کی کمائی میں ہوتی ہے، جس کے بعد کئی اداکاراؤں نے صائمہ قریشی کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔ اور اب ثمینہ پیر زادہ بھی میدان میں آگئی ہیں۔
یوٹیوب چینل سم تھنگ ہاٹ کو انٹرویو میں ثمینہ پیر زادہ نے کہا کہ میں نے اپنی بیٹیوں کی تعلیم میں مالی طور پر حصہ لیا اور میرے شوہر نے گھر بنایا، ہم دونوں نے ایک دوسرے کی کوششوں کی قدر کی اور مل کر زندگی گزاری، یہ کہنا کہ عورت کی کمائی میں برکت نہیں ہوتی، بالکل بکواس بات ہے۔
انہوں نے کہا کہ مرد کا دروازہ کھولنا یا بل ادا کرنا اس کی تربیت اور کردار کا عکاس ہے، نہ کہ عورت کی کمزوری، اگر عورت خود دروازہ کھولے تو کوئی حرج نہیں، لیکن جب مرد یہ کرتا ہے تو یہ اس کے والدین کی تربیت کو ظاہر کرتا ہے۔
ثمینہ پیرزادہ نے کہا کہ فلم انڈسٹری میں ہراسانی نہیں ہوتی لیکن ٹیلی ویژن انڈسٹری میں کئی بار ایسے واقعات پیش آتے ہیں، میں نے ان کے خلاف آواز بھی بلند کی ہے اور کرتی رہتی ہوں، میری کوشش ہوتی ہے کہ میں نہ صرف اپنے لیے بلکہ دوسروں کے لیے بھی آواز بلند کروں۔
کامیاب ازدواجی زندگی سے متعلق ثمینہ پیرزادہ نے کہا کہ مجھے ایک بار کسی نے سمجھایا تھا کہ شادی شدہ زندگی میں اگر ایک فریق کو غصہ آئے تو دوسرے کو نہیں آنا چاہیے، یہی چیز رشتے کو کامیاب بناتی ہے۔ ازدواجی زندگی میں دونوں فریقین کو ایک دوسرے کے خاندان کا احترام کرنا چاہیے، میں اپنے شوہر کے خاندان کا ساتھ دیتی ہوں اور وہ بھی میری والدہ کی دیکھ بھال میں برابر کے شریک رہے ہیں۔