جدید تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ گرمی کے موسم میں دل کے دورے کا خطرہ 233 فیصد تک بڑھ جاتا ہے ۔
سال 2019 کی ایک گرم دوپہر چین کے جیانگ سو صوبے میں ایک بزرگ کھیت میں کام کر رہے تھے۔ وہاں تیز گرمی میں پارہ 42 ڈگری پار کر چکا تھا۔ گھر سے نکلے تو تھوڑے چکر آئے۔ انہیں لگا کہ موسم کی وجہ سے ایسا ہوگا، لیکن دوپہر ہوتے ہوتے وہ بے ہوش ہو کر زمین پر گر پڑے۔ انہیں ہارٹ اٹیک آیا تھا، اسپتال پہنچنے تک دیر ہونے سے موت ہو گئی۔
امریکن ہارٹ ایسوسی ایشن جرنل کے مطابق چین کے جیانگ سو صوبے میں محض 5 سال میں 2 لاکھ سے زیادہ ہارٹ اٹیک کے معاملات درج کیے گئے۔ ان میں سے زیادہ تر اموات ہیٹ ویو اور فضائی آلودگی کی وجہ سے ہوئی تھیں۔ گو کہ یہ تحقیق صرف چین کی ہے لیکن موسمیاتی تغیر کے باعث بڑھتی گرمی سے ہارٹ اٹیک کا خطرہ پاکستان میں بھی بڑھ رہا ہے۔
پاکستان کے کئی علاقوں میں گرمی کے دوران درجہ حرارت 47 ڈگری تک پہنچ رہا ہے۔ کراچی سمیت کئی شہروں میں ہیٹ ویو کے خطرات بڑھ رہے ہیں۔ زیادہ گرمی میں ہارٹ اٹیک کا خطرہ بھی بڑھ جاتا ہے۔
میڈیکل جرنل سرکولیشن میں شائع ہوئی ایک تحقیق کے مطابق امریکا میں زیادہ گرمی کی وجہ سے ہارٹ اٹیک سے ہونے والی اموات اس صدی کے درمیان تک 162 فیصد تک بڑھ سکتی ہیں۔
اگر گرین ہاؤس گیسوں کو کم کرنے کے لیے خاطر خواہ اقدامات نہیں کیے گئے، تو ایک اندازہ یہ بھی ہے کہ 2036 سے 2065 کے درمیان زیادہ گرمی کی وجہ سے ہارٹ اٹیک سے ہونے والی اموات میں 233 تک اضافہ ہو سکتا ہے۔
گرمیوں میں کیوں بڑھتا ہے ہارٹ اٹیک کا خطرہ؟
گرمیوں میں جب درجہ حرارت بہت زیادہ ہو جاتا ہے تو جسم خود کو ٹھنڈا رکھنے کے لیے پسینہ بہاتا ہے۔ پسینہ بہانے کے اس عمل میں جلد کو زیادہ مقدار میں خون کی ضرورت ہوتی ہے، جس کے لیے خون کا بہاؤ بڑھانا پڑتا ہے۔ اس کے لیے دل کو تھوڑی زیادہ محنت کرنی پڑتی ہے۔
کن لوگوں کو ہے سب سے زیادہ خطرہ؟
ماہرین کہتے ہیں کہ زیادہ گرمی یعنی ہیٹ ویو کے دوران جسم پر اسٹریس بڑھتا ہے، جس سے دل کو معمول سے کہیں زیادہ محنت کرنی پڑتی ہے۔ اس کا سب سے زیادہ خطرہ ان لوگوں کو ہے-
شریانوں کی بیماری
گرمی میں ان لوگوں کو سب سے زیادہ خطرہ ہے جنہیں شریانوں کی بیماری ہے- اگر کسی کو کورونری آرٹری بیماری یا ہارٹ فیلیئر ہوا ہے۔
ذیابیطس کے مریض
ہائی بلڈ پریشر یا ذیابیطس کے مریض ہیں- ان لوگوں کی بلڈ ویسلز پہلے سے ہی حساس ہوتی ہیں۔
بزرگ
60 سال سے زائد عمر کے بزرگوں کی تھرموریگولیشن کی صلاحیت کمزور ہو جاتی ہے۔اسی وجہ سے وہ گرمی زیادہ براشت نہین کرسکتے ۔
حاملہ خواتین
حاملہ خواتین کے جسم پر دوہری ذمہ داری ہوتی ہے، جس سے دل پر بوجھ بڑھتا ہے۔ نتیجتاً دل کے دورے کا خطرہ بھی زیادہ ہوتا ہے
محنت کش طبقہ
کھلے ماحول میں بہت محنت کرنے والے مزدور خاص طور پر وہ لوگ تعمیراتی شعبے سے منسلک ہیں یا کڑی دھوپ میں سفر کرکے سامان پہنچانے والے لوگ بھی دل کے دورے کا شکار ٓسانی سے ہوسکتے ہیں۔