اہم ترین

حماس، ایران کی وجہ سے اسرائیلیوں کی ذہنی دباؤ سے نیندیں حرام: بین الاقوامی تحقیق

بین الاقوامی تحقیق میں انکشاف کیا گیا ہے کہ حماس کے آپریشن طوفان الاقصیٰ اور ایران کی حالیہ جوابی کارروائیوں سے اسرائیل کے تمام شہری ہی شدید ذہنی دباؤ اور نیند کی کمی کا شکار ہوچکے ہیں۔

الاقوامی جریدے برائے کلینیکل اور ہیلتھ سائیکالوجی میں شائع ہونے والی تحقیق میں کہا گیا ہے کہ 7 اکتوبر 2023 کو غزہ میں اسرائیل کے خلاف مزاحمتی تنظیم حماس کے آپریشن طوفان الاقصیٰ کے بعد راکٹ فائر، میزائل حملے اور ہر رات سائرن کی آواز نے اسرائیلی شہری پرسکون نیند کی کمی کا شکار ہوچکے ہیں۔

اسرائیل کی عبرانی یونیورسٹی اور ہڈاسہ میڈیکل سینٹر کے محققین کی جانب سے کی گئی تحقیق میں اسرائیل اور ایران کے درمیان حالیہ ایک ہفتے کی جنگ کو شامل نہیں کیا گیا۔

محققین کا کہنا ہے کہ یہ اپنی نوعیت کی پہلی تحقیق ہے جو جنگ کے شہریوں کی نیند پر اثرات کو جامع شکل دے رہی ہے۔

عبرانی یونیورسٹی کے بزنس اسکول کے سربراہ اور محقق شوہم چوشن ہلیل کا کہنا ہے کہ جنگ کے سپاہیوں پر اثرات کے حوالے سے دنیا بھر میں بہت تحقیقی کام کیا گیا ہے۔ لیکن اب تک اس صورت حال میں شہریوں کی نیند پر اثرات کا سائنسی بنیادوں پر جائزہ نہیں لیا گیا ۔

اس تحقیق میں جنوری 2023 سے جنوری 2024 کے دوران سروے میں شامل ہونے والے تقریباً 9,000 افراد کے ڈیٹا کا تجزیہ کیا گیا ۔ جس سے پتہ چلا ہے کہ ایک سال میں رات کو 6 گھنٹے سونے والے افراد کی تعداد 13 سے بڑھ 31 فیصد ہوگئی۔

اسی طرح خراب نیند کی شکایت کرنے والے افراد کی تعداد بھی 15 سے بڑھ کر 38 فیصد اور کلینیکل انسومینیا (نیند کی کمی کا شکار) کیسز بھی 4 سے بڑھ کر 20 فیصد ہو گئے۔

تحقیق میں کہا گیا ہے کہ 48 فیصد اسرائیلیوں نے 7 اکتوبر 2023 کے بعد سے نیند کے مسائل کی شکایت کی جب کہ اس سے قبل یہ تعداد 18 فیصد تھی۔

شوہم چوشن ہلیل کا کہنا ہے کہ حیران کن بات یہ ہے کہ گزشتہ ڈیڑھ سال میں بھی ان لوگوں کی نیند میں کوئی بہتری نہیں آئی۔ اس کے واضھ اور شدید اثرات مرتب ہوسکتے ہیں۔

پاکستان