اہم ترین

ٹرمپ کی ٹیرف تلوار چل پڑی: 92 ممالک پر 10 سے 41 فیصد ٹیرف عائد

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکا کے تجارتی شراکت داروں پر 10 فیصد سے لے کر 41 فیصد تک نئے ریسیپروکل ٹیرف لگانے کا حکم دے دیا۔ تاہم، یہ نئے ٹیرف یکم اگست کے بجائے اب 7 اگست یعنی ایک ہفتے بعد مؤثر ہوں گے۔

امریکہ کے ساتھ تجارتی مذاکرات کرنے کے لیے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ڈیڈ لائن آج یکم اگست کو ختم ہو رہی ہے۔ بھارتی ایکسپورٹرز کے لئے سب سے بری خبر یہ ہے کہ مودی سرکار اب تک امریکا سے کوئی تجارتی معاہدہ نہیں کرسکی جب کہ پاکستان نے معاہدہ کرلیا ہے۔

امریکا برآمد کی جانے والی بھارتی مصنوعات پر 25 فیصد ٹیکس لگے گا جب کہ پاکستانی مصنوعات پر 19 فیصد ٹیکس عراق پر 35 فیصد، اور شام و میانمار پر 40 فیصد سے زائد ڈیوٹی عائد کی گئی ہے۔

تائیوان کی برآمدی اشیا پر 20 اور جنوبی افریقہ سے آنے والے سامان پر 30 فیصد ٹیرف شامل ہے۔ پہلے ٹرمپ نے افریقی ملک لیسوتھو کو 50 فیصد ٹیرف کی دھمکی دی تھی لیکن اب اس ملک کے سامان پر 15فیصد ٹیرف لگے گا۔ اسرائیل، آئس لینڈ، فیجی، گھانا، گیانا اور ایکواڈور میں درآمد کردہ اشیاء پر 15 فیصد ٹیرف لگایا جائے گا۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کیےہیں، جس کے تحت امریکا میکسیکو کینیڈا تجارتی معاہدے میں شامل نہ ہونے والی تمام کینیڈین اشیاء پر 35 فیصد ٹیرف لے گا۔

دنیا کے کچھ سب سے غریب اور سب سے زیادہ جنگ زدہ ممالک پر سزا کے طور پر ٹیرف عائد کی گئی، جن میں شام بھی شامل ہے، جس پر 41 فیصد ٹیرف لگایا گیا ہے۔ لاؤس اور میانمار 40 فیصد ٹیرف دیں گے۔لیبیا 30 فیصد ،عراق 35 اور سری لنکا 20 فیصد یرف دے گا۔ سوئٹزرلینڈ کو اپنی مصنوعات پر 39 فیصد ٹیرف دینا ہوگا۔

پاکستان