کیا آپ نے کبھی سوچا تھا کہ اسٹیتھو اسکوپ بھی اب اے آئی ہو گا۔ جی ہاں اس طرح کے اسٹیتھو اسکوپ کی جانچ ہو رہی ہے۔ یہ دل کی سنگین بیماریوں کا لمحوں میں پتہ لگاسکتا ہے۔
آرٹیفیشل انٹیلی جنس ہر روز نت نئے انقلاب لارہی ہپے۔ اور لاگوں کا اس پر اعتماد بھی بڑھتا جا رہا ہے۔ طبی میدان میں بھی اے آئی مختلف طریقوں سے مدد کر رہی ہے۔
اب ڈاکٹروں کا سب سے مفید اور قابل اعتماد آلہ اسٹیٹھو سکوپ میں بھی اے آئی دیکھنے کو مل رہا ہے۔ جی ہاں، ایک ایسا اے آئی انیبلڈ اسٹیٹھو اسکوپ بنایا گیا ہے، جو صرف 15 سیکنڈ میں دل سے متعلق تین سنگین بیماریوں کا پتہ لگا سکتا ہے۔
امریکا کی کمپنی ایکو ہیلتھ کے تیار کردہ اس اے آئی انیبلڈ اسٹیٹھو اسکوپ کی جانچ پڑتال امپیریل کالج لندن اور امپیریل کالج ہیلتھ کیئر ٹرسٹ کے محققین نے کی ہے۔
یہ ڈیوائس سننے کے روایتی طریقے کو جدید کمپیوٹر کے ساتھ منسلک کرتا ہے۔ یہ ڈیوائس دل کی دھڑکن اور خون کے بہاؤ میں ہونے والے چھوٹے سے چھوٹی تبدیلیوں کو پکڑنے کے لیے مائیکروفون کا استعمال کرتی ہے۔ اتنا ہی نہیں، یہ فوری ای سی جی بھی ریکارڈ کر سکتی ہے۔
اس کے ذریعے لیے گئے ڈیٹا کو کلاؤڈ پر اپ لوڈ کیا جاتا ہے۔ وہاں، الگورڈمز نتائج کا تجزیہ کرتے ہیں۔ یہ سسٹم کچھ ہی سیکنڈ میں بتا دیتا ہے کہ کیا مریض کو دل کی دھڑکن رکنے، ایٹریل فائبریلیشن (غیر معمولی دل کی دھڑکن جو اسٹروک کے خطرے کو بڑھاتی ہے)، یا دل کے والو کی بیماری کا خطرہ ہے۔ اس کی خاص بات یہ ہے کہ نتائج براہ راست اسمارٹ فون پر بھیجے جاتے ہیں۔
ٹرائی کارڈر نام کی ایک اسٹڈی میں ڈاکٹروں نے لندن کے 200 سے زیادہ سرجری میں اس اسٹیتھو اسکوپ کا استعمال کیا۔ انہوں نے تقریباً 15 لاکھ لوگوں کا معائنہ کیا۔
اے آئی اسٹیتھو اسکوپ سے معائنہ کئے گئے مریضوں میں 12 مہینوں کے اندر دل کی دھڑکن رکنے کا امکان 2.3 گنا، ایٹریل فائبریلیشن کا امکان 3.5 گنا اور دل کے والو کی بیماری کا امکان تقریباً دگنا پایا گیا۔