اہم ترین

نواز شریف، جہانگیر ترین کی تاحیات نااہلی ختم: سپریم کورٹ کا فیصلہ آگیا

سپریم کورٹ نے آرٹیکل 62 ون ایف کی تشریح سے متعلق کیس میں تاحیات نااہلی ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ جس کے بعد نواز شریف اور جہانگیر ترین سمیت کئی سیاسی رہنمآں کر سے پابندی ختم ہوگئی ہے۔

چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے سات رکنی بینچ نے کیس پر سماعت کی تھی۔۔ کیس کی سماعت براہ راست نشر کی گئی تھی ۔

عدالت عظمیٰ نے پانچ جنوری کو فریقین کے دلائل مکمل ہونے کے بعد کیس کا فیصلہ محفوظ کیا تھا۔ ایک کے مقابلے میں 6 ججوں کا اکثریتی فیصلہ 7 صفحات پر مشتمل ہے۔

فیصلے میں کہا گیا ہے کہ آرٹیکل 62 ون ایف میں درج نہیں کہ کورٹ آف لاء کیا ہے، نااہلی کی مدت کتنی ہوگی، نااہلی کا طریقہ کار کیا ہوگا، آرٹیکل 62 ون ایف کے تحت تاحیات نااہلی آرٹیکل کے دائرہ کار سے باہر ہے۔

سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں قرار دیا ہے کہ جب تک آرٹیکل 62 ون ایف سے متعلق قانون سازی نہیں ہو جاتی اسے آرٹیکل 62 ون ڈی، ای اور جی کی طرح ہی پڑھا جائے۔ سپریم کورٹ نے سمیع اللّٰہ بلوچ کیس میں تاحیات نااہلی کی ڈیکلریشن دے کر آئین بدلنے کی کوشش کی، لیکشن ایکٹ میں سیکشن 232 شق 2 شامل کرکے نااہلی کی مدت 5 سال کی گئی۔

سپریم کورٹ کے فاضل جج جسٹس یحییٰ آفریدی نے فیصلے سے اختلاف کیا ۔ تحریری فیصلے میں ان کا مختصر نوٹ بھی شامل ہے۔

جسٹس یحییٰ آفریدی نے اپنے اختلافی نوٹ میں لکھا کہ ان کی نظر میں سمیع اللہ بلوچ کیس کا فیصلہ درست تھا۔ سیاستدانوں کے لیے کوئی معیار تو مقرر کیا جانا چاہیے۔

پاکستان