اسرائیلی فوج نے غزہ میں امداد کے لیے جمع ہونے والوں پر بمباری کردی جس کے نتیجے میں کم از کم 104 افراد شہید ہوگئے۔۔ گزشتہ برس 7 اکتوبر سے اب تک شہید فلسطینیوں کے تعداد 30 ہزار سے بھی بڑھ گئی ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق غزہ کی پٹی میں اسرائیلی طیاروں نے اس وقت بمباری کی جب غزہ سٹی، جبالیہ اور بیت حنون سے ہزاروں فلسطینی شیخ عجلین کے علاقے میں ہارون الرشید کوسٹل روڈ پر انسانی امداد سے لدے ٹرکوں کے منتظر تھے۔۔
بڑی تعداد میں زخمیوں کو الشفاء اسپتال منتقل کیا گیا ہے جہاں طبی عملے کے پاس ان زخمیوں کے علاج کے لیے سہولیات موجود نہیں۔ کئی لاشوں اور زخمیوں کو غزہ شہر کے بیپٹسٹ اسپتال اور جبالیہ کے کمال عدوان اسپتال بھی منتقل کیا گیا ہے۔
دوسری جانب غزہ کی پٹی میں وزارت صحت کے مطابق سات اکتوبر سے اسرائیلی حملے میں مارے جانے والے فلسطینیوں کی تعداد 30 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے جب کہ زخمیوں کی تعداد 70 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔
غزہ کے سرکاری میڈیا آفس کے مطابق محصور ساحلی پٹی میں اسرائیلی بمباری سے 13 ہزار 230 بچے اور 8 ہزار 860 خواتین بھی شہدا بھی میں شامل ہیں۔
اس کے علاوہ طبی عملے کے 340 اہلکار ، 132 صحافی اور 47 سول ڈیفنس کا عملہ بھی جام شہادت نوش کرچکا ہے۔
سرکاری ریکارڈ میں ان 7 ہزار سے زائد افراد شامل نہیں جو 7 اکتوبر کے بعد اسرائیلی کارروائیوں کے دوران لاپتہ ہوئے ہیں۔