شوگر کے مریضوں کو عام طور پر چاول سے پرہیز کی ہدایت کی جاتی ہے لیکن کچھ طریقوں سے مریض اسے کھا بھی سکتے ہیں اور شوگر کی مقدار بھی بڑھنے کا امکان کم سے کم رہ جاتا ہے۔
پاکستان کا شمار دنیا کے ان پانچ ملکوں میں ہوتا ہے جہاں شوگر کے مریضوں کی سب سے بڑی تعداد آباد ہے۔
ذیابیطس کے شکار افراد میں مناسب مقدار میں انسولین بن نہیں پاتی یا جسم اسے استعمال کرنے کی صلاحیت سے محروم ہوجاتا ہے۔ اس عارضے کا ابھی تک کوئی مکمل علاج تو دریافت نہیں ہوا مگر چند غذائی عادات اور طرز زندگی میں تبدیلیوں سے اسے کنٹرول میں رکھا جاسکتا ہے۔
گندم سے بنی روٹی اور چاول دونوں میں ہائی گلیسیمک انڈیکس ہوتا ہے۔ جب ان دونوں کو کھایا جائے تو شوگر لیول زیادہ رہتا ہے۔
چاول میں کاربوہائیڈریٹ بہت زیادہ ہوتے ہیں لیکن اس میں پروٹین، کولیسٹرول اور فائبر کم ہوتا ہے۔ جس کی وجہ سے یہ خون میں شوگر لیول کو بڑھا سکتا ہے۔
اگر شوگر کا مریض چاول اور روٹی دونوں کھاتا ہے تو اسے محدود مقدار میں کھائیں ورنہ شوگر لیول بڑھ سکتا ہے۔
اگر آپ روٹی اور چاول کھا رہے ہیں تو اس کے ساتھ فائبر سے بھرپور چیزیں کھائیں۔ اس کے ساتھ سبزیاں کھائیں تاکہ توازن برقرار رہے۔