اہم ترین

گدھے کی کھال سے بنی دوا، قیمت ایک لاکھ 15 ہزار روپے فی گرام

پاکستان چین کو ہر سال گدھے اور ان کی کھالیں بیچ کر اربوں روپے کماسکتا ہے کیونکہ وہاں گدھے کی کھال سے ایسی دوائیں بنائی جاتی ہیں جس کی ایک گرام جتنی مقدار کی قیمت بھی پاکستان کے ایک لاکھ 15 ہزار روپے سے زائد ہے۔

امریکی نشریاتی ادارے وائس آف امریکا کی رپورٹ کے مطابق چین کا متوسط طبقہ اور معمر افراد ای جیاؤ نامی ایک دوا کو خون کی کمی دور کرنے اور قوت مدافعت میں اضافے کے لئے استعمال کرتے ہیں۔

صدیوں سے تیار کی جانے والی اس دوا میں گدھے کی کھال لازمی جز کے طور پر استعمال ہوتی ہے۔ یہ دوا بہت مہنگی ہوتی ہے۔ اس کی قیمت 420 امریکی ڈالرز فی گرام ہوتی ہے۔ پاکستانی کرنسی میں یہ رقم ایک لاکھ 16 ہزار روپے سے زائد بنتی ہے۔

ای جیاؤ کی کھپت کے پیش نظر چین کو ہر سال کم و بیش 59 لاکھ گدھے زندہ یا ان کی کھالوں کی ضرروت پڑتی ہے۔ پہلے چین اپنی یہ ضرورت افریقی ممالک سے پوری کرتا تھا لیکن اب وہاں گدھوں کی قیمت میں غیر معمولی اضافہ ہوا ۔ صورت حال یہاں تک پہنچ گئی کہ نائجیریا کو گدھے کی کھال برآمد کرنے پر پابندی لگانی پڑ گئی۔ بڑھتی کھپت کے باعث اب چین پاکستان اور افغانستان سے گدھے کی کھال درآمد کرتا ہے۔

پاکستان