فرانس نے شام میں ایک نوعمر یزیدی لڑکی کو غلام بنانے کے شبے میں داعش کے ایک اعلیٰ عہدیدار کی سابق بیوی پر انسانیت کے خلاف جرم کی فرد جرم عائد کردی ہے۔
بین الاقوامی نیوز ویب سائیٹ فرانس 24 کے مطابق داعش کے بیرونی آپریشنز کے سربراہ عبدالناصر بن یوسف کی سابق بیوی سونیا ایم پر 14 مارچ کو فرد جرم عائد کی گئی۔
سونیا پر الزام ہے کہ عبدالناصر بن یوسف نے شام میں ایک 16 سالہ لڑکی کو غلام بناکر زیادتی کا نشانہ بنایا ۔ اور سونیا ایم یہ سب جانتی تھی ۔
غلام بنائی گئی لڑکی اب 25 برس کی ہوچکی ہے ۔ اس کا کہنا ہے کہ اسے 2015 میں شام میں قید رکھا گیا، جہاں اسے سونیا ایم کی اجازت کے بغیر اسے کھانے، پینے یا نہانے تک کی اجازت نہیں تھی۔
سونیا ایم نے 14 مارچ کو فرانسیسی تفتیش کاروں کے سامنے اپنے خلاف الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ اس کے سابق شوہر نے صرف ایک مرتبہ عصمت دری کی تھی۔ لڑکی اپنے کمرے سے مرضی سے نکلی، اس نے اپنی مرضٰ کا کھانا کھایا اور بیت الخلا بھی گئی۔
سونیا ایم کے وکیل نبیل بودی نے الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ استغاثہ ان کی موکلہ کو سنگین ترین جرائم کا ذمہ دار ٹھہرانے کی کوشش کر ریا ہے کیونکہ عدالتیں اصل مجرموں کو پکڑنے میں ناکام رہی ہیں۔