اہم ترین

شام میں حالات معمول پر آنے لگے، دمشق کے بازار اور بینک کھل گئے

شام میں 8 دسمبر کو بشار الاسد کی حکومت کے خاتمے اور باغیوں کے دارالحکومت میں داخلے کے بعد اب حالات معمول کی جانب بڑھنے لگے ہیں۔

الجزیرہ کے مطابق 8 اکتور کو حیات التحریر الشام کے جنگجوؤں نے دارالحکومت دمشق پر قبضے کے بعد رات کا کرفیو نافذ تھا۔ سرکاری اور نجی اداروں نے خدمات کی فراہمی روک دی تھی۔

شام میں عبوری وزیر اعظم کی تقرری اور حیات التحریر الشام (ایچ ٹی ایس) کی جانب سے عام معافی کے اعلانات کے بعد صورت حال معلوم پر آنے لگی ہے۔ روزمرہ معمولات اپنی ڈگر پر واپس آگئے ہیں۔

دمشق کا مشہور زمانہ بازار حمیدیہ کھل گیا ہے جب کہ بینکوں نے بھی اپنی خدمات دوبارہ بحال کردی ہیں۔

دوسری جانب امریکا نے ایچ ٹی ایس کو غیر ملکی دہشتگرد تنظیموں کی فہرست سے نکالنے اور اس پر سے پابندیاں ہٹانے پر بھی غور شروع کردیا ہے۔

امریکی حکام کا کہنا ہے کہ ایچ ٹی ایس پر سے پابندی کا اٹھانے کا فیصلہ شام کی نئی حکومت کے ساتھ عالمی برادری کے رابطے مربوط کرنا ہے۔

حیات التحریر الشام ماضی میں القاعدہ کی ذیلی شاخ تھیئ لیکن 2016 میں اس نے احمد الشارح المعروف الجولانی کی قیادت میں القاعدہ اور داعش سے اپنے تعلق کو توڑ دیا تھا۔

امریکی حکام کا کہنا ہے کہ الجولانی کے سر کی قیمت ایک کروڑ ڈالر مقرر کی گئی تھی۔ پابندی کے خامے کے بعد یہ بھی ہٹ جائے گی۔

پاکستان