پہلگام واقعے کی آڑ میں مودی سرکار نے آپریشن سندور شروع کیا تو جواب میں پاکستان نے بھی بھرپور حملے کئے ۔ دفاعی میدان کے علاوہ آئی ٹی میں بھی بھارت کو شدید منہ کی کھانی پڑی ہے۔
بھارتی ریاست مہاراشٹرا کے ذیلی ادارے مہاراشٹر سائبر نے بھارت کے مختکف محکموں اور اداروں کی ویب سائیٹس اور سسٹمز پر ہونے والے سائبر حملوں کی تفصیلی رپورٹس جاری کی ہے۔
روڈ آف سندور کے نام سے جاری رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ پاکستان سے جڑے ہیکنگ گروپوں نے بھارت کے خلاف سائبر حملے شروع کر دیے ہیں۔ اب تک بھارتی ویب سائٹس اور اہم بنیادی ڈھانچے پر تقریباً 15 لاکھ سے زیادہ سائبر حملے ہو چکے ہیں۔ یہ حملے نہ صرف پاکستان، بلکہ بنگلہ دیش، مشرق وسطیٰ اور انڈونیشیا سے بھی کیے جا رہے ہیں۔
ریاستی ادارے کی رپورٹ میں کم از کم 150 حملے کامیاب ہونے کا اعتراف بھی کیا گیا ہے۔ کچھ معاملات میں ویب سائٹس کو ڈیفیس کیا گیا اور کچھ ڈیٹا چوری بھی ہوا جو بعد میں ڈارک ویب پر فروخت کے لئے رکھا گیا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ ان سائبر حملوں میں ڈسٹریبیوٹڈ ڈینائل آف سروس (ڈی ڈی او ایس)، مالویئر، ویب سائٹ ڈیفیسمنٹ اور جی پی ایس اسپوفنگ جیسی تکنیک کا استعمال ہوا۔
رپورٹ کے مطابق سائبر حملوں میں اب تک 7 بڑے پاکستانی یا پاکستان کی حمایت یافتہ ہیکر گروپس کی شناخت ہوئی ہے جن میں اے پی ٹی 36، پاکستان سائبر فورس، مسٹیرئیس بنگلا دیش اور سائبر گروپ ہاکس 1337شامل ہیں۔