بھارتی ریاست مہاراشٹرا کی ہائی کورٹ نے 2006 کے ممبئی لوکل ٹرین دھماکوں میں گرفتار تمام ملزمان کو بے قصور قرار دیتے ہوئے انہیں فوری طور پر بری کرنے کا حکم دیا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق 2006 میں ممبئی کی لوکل ٹرینوں میں 7 مقامات پر دھماکے ہوئے تھے، جس میں 189 لوگوں کی جانیں چلی گئی تھی اور 824 لوگ زخمی ہوئے تھے۔
خصوصی عدالت نے 2015 میں 12 ملزمان کو قصوروار قرار دیا تھا ۔ محمد فیصل شیخ، احتشام صدیقی، نوید حسین خان، آصف خان اور کمال انصاری نامی 5 ملزمان کو پھانسی جب کہ دیگر 7 کو عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی۔
کمال انصاری نام کے ملزم کی کووڈ 19 کے دوران 2022 میں جیل میں ہی موت ہو گئی تھی۔
ملزمان نے سزا کے خلاف بمبئی ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا۔ کئی برس تک چلنے والے اس مقدمے کا فیصلہ رواں سال جنوری میں محفوظ کرلیا گیا تھا ۔
عدالت نے اپنے فیصلے میں سبھی گواہوں کے بیان ناقابل اعتبار قرار دے دیئے۔ اپنے فیصلے میں ہائی کورٹ نے قرار دیا کہ دھماکے کے قریب 100 دن بعد کسی عام شخص کا کسی مشتبہ کو یاد رکھنا فطری بات نہیں ہے۔ اس کے علاوہ استغاثہ یہ ثابت ہی نہیں کر سکا کہ دھماکوں میں کس طرح کا بارودی مواد استعمال ہوا تھا، تب ایسی برآمدگی کی کوئی اہمیت نہیں رہ جاتی۔