اہم ترین

دنیا بھر میں ہر 6 میں سے ایک مرد بانجھ پن کا شکار: عالمی ادارہ صحت

بدلتے ہوئے طرز زندگی کے باعث آج کل کافی چیزیں تیزی سے بدل رہی ہیں۔ ایسا ہی کچھ مردوں کے بارے میں بھی ہے، ان میں سے کچھ باپ نہیں بن پا رہے ہیں۔ آپ کو بتاتے ہیں کہ ایسا کیوں ہے؟

صاحب اولاد ہونے کا کا خواب ہر جوڑے کا ہوتا ہے، لیکن ہر کسی کی یہ راہ آسان نہیں ہوتی۔ حال ہی میں عالمی ادارہ صحت نے انکشاف کیا ہے کہ دنیا بھر میں تقریباً ہر 6 میں سے 1 مرد بانجھ پن کا شکار ہے ۔ یعنی اگر آپ سوچتے ہیں کہ حمل میں مشکل صرف خواتین سے جڑی مسئلہ ہے، تو یہ غلط فہمی ہے۔ تحقیق صاف کہتی ہے کہ مرد بھی اتنی ہی بڑی وجہ بنتے ہیں۔

عالمی ادارہ صحت اور کئی بین الاقوامی طبی جرنلز کے مطابق بانجھ پن صرف خواتین تک محدود نہیں ہے۔ 40 سے 50 فیصد معاملات میں مردوں کی وجہ سے حمل نہیں ٹھہرتا۔ اس کے پیچھے طرز زندگی، غذائیت کی غلطیاں، شراب، سگریٹ کا استعمال، دباؤ اور وقت پر علاج نہ کرانا جیسے وجوہات شامل ہیں۔ ۔

مردانہ بانجھ پن کی بڑی وجہ

شراب اور تمباکو نوشی اسپرم کی معیار اور تعداد دونوں کو کم کر دیتی ہیں۔

غذائیت کی کمی

وٹامن ڈی، زنک اور فولک ایسڈ کی کمی سے بھی سپرم کی پیداوار پر اثر پڑتا ہے۔

دباؤ اور نیند کی کمی

مسلسل دباؤ سے ہارمونل عدم توازن ہوتا ہے، جس سے زرخیزی کم ہو جاتی ہے۔

زیادہ وزن یا موٹاپا

تحقیق بتاتی ہے کہ موٹاپا ٹیسٹوسٹیرون کی سطح کو کم کر دیتا ہے۔

علاج اور تشخیص

کئی مرد شرم یا جھجھک کی وجہ سے مناسب علاج یا تشخیص نہیں کراتے، جس سے علاج دیر سے شروع ہوتا ہے۔

کیوں ضروری ہے زرخیزی کا ٹیسٹ؟

ڈاکٹروں کے مطابق اگر ایک سال تک حمل کی کوشش کے بعد بھی کامیابی نہیں مل رہی ہے، تو مرد اور عورت دونوں کو ٹیسٹ ضرور کرانے چاہیے۔ اس سے جلدی مسئلہ سامنے آجاتا ہپے اور متبادل طریقے کے ذریعے علاج کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔

پاکستان