جاپانی ماہرین اپنی تحقیق سے اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ ناشتہ نہ کرنے والے افراد میں ہڈیوں کی ٹوٹ پھوٹ کا خطرہ دیگر کے مقابلے میں زیادہ ہوتا ہے۔
ناشتے کو ہر معاشرے میں دن کا سب سے اہم کھانا تصور کیا جاتا ہے ۔ جدید تحقیق بھی اس کی فادیت کو ثابت کرتی ہے۔ طبی جریدے جرنل آف دی اینڈوکرائن سوسائٹی میں شائع ہونے والی تحقیق میں ناشتہ نہ کرنے کے جسم پر اثرات کا احاطہ کیا گیا ہے۔
جاپان میں کی گئی تحقیق میں 20 سال اور اس سے زیادہ عمر کے 9 لاکھ 27 ہزار سے زیادہ لوگوں کے طبی ڈیٹا کا تجزیہ کیا گیا۔محققین نے اپنی تحقیق کے دوران طرز زندگی اور لوگوں کے کولہے، بازو یا ٹانگ کی ہڈیوں کے فریکچر کے خطرے کے درمیان تعلق پر غور کیا۔
محققین نے دیکھا کہ اگر کوئی شخص ناشتہ چھوڑتا ہے اور دیر سے رات کا کھانا کھاتا ہے، تو اس میں آسٹیوپوروسس (گٹھیا) اور ہڈی ٹوٹنے کا خطرہ 23 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔ ناشتہ چھوڑنے سے آسٹیوپوروسس کی وجہ سے ہڈی ٹوٹنے کا خطرہ 18 فیصد، تمباکو نوشی سے 11فیصد اور دیر سے رات کا کھانا کھانے سے 8فیصد بڑھ گیا۔
جاپان کی نارا میڈیکل یونیورسٹی کے سربراہ اور محقق ڈاکٹر ہیروکی ناکاجیما کے مطابق تحقیق کے دوران ہم اس نتیجے پرپہنچے کہ ناشتہ چھوڑنے اور رات کا کھانا دیر سے کھانے کا ہڈیوں کی کمزوری کے بڑھتے ہوئے خطرے سے براہ راست تعلق ہے ۔ اس کے علاوہ ہڈیوں کی صحت کھانے کی غیر صحت مند عادات اور جسمانی غیر فعالیت، تمباکو نوشی اور ناکافی نیند سے بھی منسلک تھیں۔
ڈاکٹر ہیروکی ناکاجیما یہ نتائج یہ ظاہر کرتے ہیں کہ ہڈیوں کی کمزوری طرز زندگی سے متعلق بیماری ہے۔ یہ نتائج ظاہر کرتے ہیں کہ ہڈیوں کی کمزوری اور فریکچر سے بچنے کے لیے صحت مند غذائی عادات ضروری ہیں۔