امریکی ریاست مین (Maine) کے شہر لیوسٹن میں ایک شکص نے مختلف عوامی مقامات پر فائرنگ کرکے بڑی تعداد میں عامشہریوں کو ہلاک اور زخمی کردیا ہے۔ سرکاری سطح پر فائرنگ کے ان واقعات میں 22 افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی گئی ہے۔
امریکی میڈیا رپورٹس کے مطابق گاڑی مں سوار ایک شخص نے بولنگ کلب، بار اور ڈیپارٹمنٹل اسٹور کے ڈسٹری بیوشن سینٹر میں عام افراد کو نشانہ بنایا۔
فائرنگ کے فوری بعد مین ریاست کے محکمہ پولیس نے عوام کو محفوظ مقامات پر رہنے کی اپیل کی۔
There is an active shooter in Lewiston. We ask people to shelter in place. Please stay inside your home with the doors locked. Law enforcement is currently investigating at multiple locations. If you see any suspicious activity or individuals please call 911. Updates to follow. pic.twitter.com/RrGMG6AvSI
— Maine State Police (@MEStatePolice) October 26, 2023
واقعہ اس قدر سنگین ہے کہ امریکی صدر جوبائیڈن کو بھی اس سے معطل کردیا گیا۔
فائرنگ سے ہونے والے اس قدر بڑے جانی نقصان کے بعد اسے اگست 2019 کے بعد سے سب سے زیادہ سنگین واقعہ قرار دیا جارہا ہے۔
اس وقت ایک ڈیپاٹمنٹل اسٹور پر فائرنگ کرکے 23 افراد کو ہلاک کردیا گیا تھا۔
امریکا میں بڑے اسلحے تک ہر شخص کی رسائی انتہائی آسان ہے۔ جس کی وجہ سے امریکا میں تواتر سے فائرنگ کے واقعات پیش آتے ہیں۔