اہم ترین

عمران خان سمیت پی ٹی آئی کے کئی رہنماؤں کے کاغذات نامزدگی مسترد

پاکستان تحریکِ انصاف کے بانی چیئرمین اور سابق وزیرِ اعظم عمران خان سمیت پارٹی کے کئی رہنماؤں کے کاغذاتِ نامزدگی مسترد ہو گئے ہیں۔

8 فروری کو ہونے والے الیکشن کے لیے ملک بھر کے 28 ہزار سے زائد امیدواروں کے کاغذات نامزدگی جانچ پڑتال کا عمل مکمل ہوگیا ہے۔ اس طرح دوسرا مرحلہ ہفتے کی شام ختم ہوگیا۔

تحریکِ انصاف کے بانی عمران خان نے لاہور، اسلام آباد اور میانوالی سے قومی اسمبلی کی تین نشستوں کے لیے اپنے کاغذاتِ نامزدگی جمع کرائے تھے۔ لاہور کے حلقہ این اے 122 اور میانوالی کے حلقہ 89 کے ریٹرننگ افسران نے عمران خان کے کاغذاتِ نامزدگی پر اٹھنے والے اعتراضات کا فیصلہ سناتے ہوئے نامزدگی فارمز مسترد کر دیے ہیں۔

پی ٹی آئی کے وائس چیئرمین اور سابق وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی اور ان کے یٹے زین قریشی کے بھی این اے 151 ملتان اور این اے 214 تھرپارکر سے کاغذاتِ نامزدگی مسترد کر دیے گئے ہیں۔

اسی طرح این اے 130 لاہور سے ڈاکٹر یاسمین راشد، علی امین گنڈاپور کے ڈیرہ اسماعیل خان سے قومی اور صوبائی اسمبلی کی نشستوں، سابق ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری کے این اے 263، اعظم سواتی کے این اے 15 مانسہرہ، علی محمد خان کے این اے 23، عاطف خان خان کے مردان سے قومی اور صوبائی اسمبلی جب کہ پنجاب اسمبلی کی نشست پی پی 172 سے پی ٹی آئی رہنما حماد اظہر کے بھی درخواست نامزدگی مسترد کردیئے گئے ہیں۔

اس کے علاوہ سیالکوٹ سے عثمان دار کی والدہ اور دیگر اہل خانہ کے کاغذات نازمدگی بھی مسترد ہوئے ہیں۔

انتخابی شیڈول کے مطابق الیکشن ٹریبونل میں کاغذات نامزدگی مسترد یا منظور کئے جانے کے خلاف درخواستیں دائر کی جاسکتی ہیں۔

اپلیٹ ٹریبونل 10 جنوری تک ان درخواستوں پر فیصلہ دینے کے پابند ہوں گے۔ان فیصلوں کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا جاسکتا ہے۔

پاکستان