بھارتی ریاست گوا میں ایک عورت نے اپنے 4 سالہ بیٹے کو اس خوف میں قتل کردیا کہ کہیں وہ اس کے سابق شوہر کے پاس ہمیشہ کے لئے ہی نہ چلا جائے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق سوچناسیٹھ گزشتہ چار برس سے بنگلورو میں Mindful AI Lab نامی ایک اسٹارٹ اپ کمپنی ک سی ای او ہیں۔
سوچناسیٹھ کی شادی 2010 میں ہوئی۔ شادی کے 9 سال بعد ان کے ہاں بیٹا ہوا لیکن بچے کی پیدائش کے اگلے ہی برس ان کی طلاق ہوگئی۔
طلاق کے بعد بچے کی تحویل کے لئے معاملہ عدالت میں گیا تو عدالت نے قانون کے مطابق بچے کو ماں کی تحویل میں دے دیا لیکن ہفے میں ایک دن اسے اپنے باپ سے ملنے کی اجازت دی گئی۔
نئے سال کے موقع پر سوچنا اپنے بیٹے کے ساتھ گوا گئیں اور ایک ہوٹل میں قیام کیا۔ 8 جنوری کو سوچنا نے اکیلے ہی ہوٹل سے واپس چلی گئیں۔
سوچنا کے جانے کے بعد ہوٹل کے ملازم جب کمرے میں صفائی کے لئے پہنچے تو انہیں جابجا خون کے دھبے دکھائی دیئے۔ ہوٹل انتطامیہ نے فوری طور پر پولیس کو فون کیا۔ جب تک پولیس کچھ کرتی سوچنا اپنی آبائی ریاست کرناٹکا جاچکی تھی۔
گوا پولیس نے کرناٹکا حکام سے رابطہ کیا اور سوچناکو اس کے آبائی گاؤں سے گرفتار کرلیا۔ ابتدائی تفتیش میں سوچنا نے اپنے بیٹے کے قتل کا اعتراف کیا۔
اپنے اعترافی بیان میں سوچنا نے بتایا کہ وہ بیٹے کی باپ سے ملاقاتوں اور دونوں میں بڑھتی محبت سے ضائف تھی۔ اسے لگا کہ اس کا دونوں اسی طرح ملتے رہے تو بیٹا پاب کے پاس ہمیشہ کے لیے چلا جائے گا۔ اپنے بچوں کو کھونے کے خوف سے وہ اپنے ہوش و حواس کھو بیٹھی اور اپنے ہی اکلوتے بیٹے کو قتل کر کے لاش سوٹ کیس میں ڈال کر لے آئی۔