بانی پی ٹی آئی عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی پر دورن عدت نکاح کیس میں فرد جرم عائد کر دی گئی۔
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام ۤباد کے سینئر سول جج قدرت اللّٰہ نے راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے خلاف دورن عدت نکاح کیس پر سماعت کی۔
دوران سماعت بانی پی ٹی آئی کمرۂ عدالت میں موجود تھے جب کہ بشریٰ بی بی نے پیشی سے استثنیٰ کی درخواست دائر کی۔ جس پر عدالت نے برہمی کا اظہار کیا۔ عدالت نے کہا کہ بشریٰ بی بی کو آج طلب کیا تھا وہ کس کی اجازت سے کمرۂ عدالت سے چلی گئیں؟ پتہ کریں بشریٰ بی بی جیل میں کب داخل ہوئیں اور باہر کب گئیں۔
فرد جرم عائد کئے جانے کے دوران عمران خان روسٹرم پر آگئے، ان کا کہنا تھا کہ یہ کیس لندن ایگریمنٹ کا نتیجہ ہے۔
فاضل جج نے عمران خان کو الزامات پڑھ کر سئائے ۔ عدالت کے استفسار پر بانی پی ٹی آئی نے جواب دیا کہ مجھے تو یہ قانونی چیزیں سمجھ نہیں آتی، اتنی مشکل انگریزی لکھی ہے وکیل ہی سمجھائیں گے، قانونی اصطلاحات میں نہیں سمجھ سکتا، خصوصی طور پر یہ جو لندن ایگریمنٹ کے تحت ہوئی ہیں۔
بانی چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ میں بے گناۃ ہوں۔۔ 6 سال بعد خاور مانیکا کو کیس دائر کرنا یاد آیا ہے، ان کو پارٹی ختم کرنی ہے یہ پہلے لوگوں کو اٹھاتے ہیں، ان پر تشدد کرکے سافٹ ویئر اپ ڈیٹ کرتے ہیں۔
عدالت نے سماعت 18 جنوری تک ملتوی کردی، آئندہ سماعت پر استغاثہ کی جانب سے گواہان کو پیش کیا جائے گا۔