اہم ترین

پاکستان فضائیہ میں ففتھ جنریشن اسٹیلتھ لڑاکا طیاروں کی شمولیت

پاک فضائیہ نے ملک کے دفاع کو ناقابل تسخیر بنانے اور فضائی حدود کی حفاظت کے لئے اپنے فضائی بیڑے میں جدید ترین ففتھ جنریشن اسٹیلتھ لڑاکا طیاروں کو شامل کرنے کی بنیاد رکھ دی ۔

ترجمان پاک فضائیہ کے مطابق پاک فضائیہ ایک ’نیکسٹ جنریشن‘ ایئر فورس بن چکی ہے جس میں جدید ترین ٹیکنالوجیز، حربی آلات اور انسانی وسائل کی شامل کیے گیے ہیں۔

پاکستانی فضائیہ نے موجودہ بین الاقوامی تزویراتی خطرات کے پیش نظر بین الاقوامی سطح پر نئے ابھرتے ہوئے خطرات کا مقابلہ کرنے کے کے لیے دوست ممالک سے جدید نظام کے حصول اور پاک فضائیہ کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے لیے اہم اقدامات کیے ہیں۔

پاک فضائیہ کی جانب سے بتایا گیا کہ دوست ممالک کے تعاون سے لڑاکا طیاروں کے بیڑے میں ففتھ جنریشن سٹیلتھ لڑاکا طیاروں شامل کرنے کی بنیاد رکھ دی گئی ہے۔ یہ اضافہ پاکستان کی فضائی فوج کی تزویراتی کامیابی میں ایک اہم سنگ میل ثابت ہوگا۔

جدید فضائی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے پاکستان ایئر فورس میں ایوی ایشن، اسپیس، سائبر، آرٹیفیشل انٹیلیجنس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبوں میں فل اسپیکٹرم کراس ڈومین ملٹی ارینا جنگی تیاریوں کے لیے جدید انفراسٹرکچر کے ساتھ معیاری جے-10 سی لڑاکا طیاروں، ڈرونز، جدید الیکٹرونک وارفیئر پلیٹ فارمز، فورس ملٹی پلائرز، جدید ترین انٹیگریٹڈ فضائی دفاعی نظام، ایئر موبیلیٹی پلیٹ فارمز اور ہائپرسونک میزائلوں کی شمولیت سے پاکستان کے دفاع کو تقویت ملی ہے۔

پاک فضائیہ کے لڑاکا فضائی بیڑے میں میراج طیارے 1967 سے کلیدی اہمیت رکھتے ہیں۔ پرویز مشرف کے دور میں پاک فضائیہ کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے لئے کام کا آغاز کیا گیا تھا۔ اس وقت سے پاکستان میں جے ایف 17 تھنڈر طیاروں پر کافی کام کیا گیا ۔ اس کے علاوہ پڑوسی ملک چین سے حاصل کیے گئے چھ جے 10 سی لڑاکا طیارے بھی پاکستانی فضائی بیڑے میں شامل کئے گئے۔

گزشتہ برس پاکستان نے ففتھ جنریشن لڑاکا طیاروں کی تیاری کے میدان میں قدم رکھ دیا۔ پاکستان ترکی کے ساتھ مل کر ففتھ جنریشن اسٹیلتھ air superiority فائٹر جیٹ تیار کرے گا۔ پاک فضائیہ ۜمیں پہلا ففتھ جنریشن طیارہ 2030 میں شامل کیا جائے گا۔

پاکستان