پی ٹی آئی چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا ہے کہ بھٹو نام رکھ لینے سے کوئی بھٹو نہیں بن جاتا۔
قومی اسمبلی میں بلاول بھٹو زرداری پر تنقید کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا کہ ہم میں سے کسی نے یہ تصور نہیں کیا تھا کہ پاکستان کا اقتدار ایسے شخص کو دیا جائے گا جس کے پاس عوامی مینڈیٹ نہ ہو ۔
بیرسٹر گوہر علی خان کا کہنا تھا کہ جو لوگ آج ہمیں جمہوریت کا درس دے رہے ہیں وہ پہلے اپنے گریبانوں میں جھانکیں۔ انھوں نے اپنے نانا کی سیاست دفن کردی، نام کے ساتھ بھٹو لگانے سے کوئی بھٹو نہیں بن جاتا۔
پی ٹی آئی کے چیئرمین نے کہا کہ جمہوریت کی بات کرنے والوں میں ہماری خواتین کو جیلوں میں ڈالنے پر مذمت کا ایک بھی لفظ نہیں کہا ۔ ہم بہت مشکل حالات میں الیکشن جیت کر آئے ہیں۔ انہیں جمہوریت راس نہیں آتی۔ یہ طاقت کے تقسیم پر یقین رکھتے ہیں۔ جب کہ عمران خان عوامی سیاست پر یقین رکھتے ہین۔
بیرسٹر گوہر علی خان کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم کی پہلی حکومت میں ایک ہی مہینے میں انہوں نے 50 ارب روپے کے کیسز معاف کروائے۔ انہوں نے اپنوں مین عہدے بانٹے جب کہ عمران کان نے موروثی سیاست ختم کی۔ آج پارلیمینٹ میں عمران کان کا کوئی بھانجا بھتیجا نہیں بلکہ میرے جیسا عام کارکن پی ٹی آئی کا چیئرمین ہے۔