آپ نے اکثر کمپنیوں کی بند گھڑیوں میں دیکھا ہوگا کہ وقت 10:10 پر دکھایا گیا ہے۔ لیکن کیا آپ اس کے پیچھے کی وجہ جانتے ہیں؟ آج ہم آپ کو اس کے پیچھے کی وجہ بتائیں گے۔
گھڑیوں میں 10:10 کے پیچھے بہت سی کہانیاں ہیں۔ لیکن اس کے پیچھے کی حقیقت بالکل مختلف ہے۔ کیونکہ گھڑیاں بنانے والی کمپنیاں ہمیشہ سے یہی کرتی رہی ہیں۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ اس کی پہلی وجہ گھڑی کی خوبصورتی کو سمجھا جاتا ہے۔ درحقیقت کمپنیوں کا ماننا ہے کہ جب گھڑی 10:10 دکھاتی ہے تو یہ بہت خوبصورت نظر آتی ہے۔ اس وقت کوئی بھی سوئیاں ایک دوسرے پر نہیں آتی ہیں۔
10:10 پر ہاتھ اس طرح سیٹ کیے جاتے ہیں کہ کمپنی کا لوگو اور نام واضح طور پر نظر آتا ہے۔ کیونکہ اکثر گھڑیوں میں درمیان میں کمپنی کا لوگو اور نام لکھا ہوتا ہے۔ اس وقت سوئیاں لگانے سے کوئی چیز نہیں چھپتی۔
اب اس کی تیسری وجہ بہت خاص ہے۔ گھڑی کے اشتہار میں ہاتھ 10:10 پر فتح کا نشان بناتے ہیں۔ اکثر ہاتھوں کی پہلی دو انگلیاں اٹھا کر وی کا نشان بنا کر فتح کا نشان بنایا جاتا ہے۔ 10:10 پر، گھڑی کے کانٹے بھی بالکل ایسے ہی نظر آتے ہیں۔
امریکی کہانیاں کیا کہتی ہیں؟
اس زمانے کی کچھ اور کہانیاں بھی ہیں۔ مثال کے طور پر، کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ ایسا اس لیے ہوتا ہے کیونکہ اس وقت بہت سے امریکی صدور کی موت واقع ہوئی تھی۔ امریکی لوگوں کا خیال ہے کہ وہاں کی دکانوں کی گھڑیاں 10:10 پر سیٹ ہیں کیونکہ یہ وہی وقت ہے جب امریکی صدور ابراہم لنکن، جان ایف کینیڈی اور مارٹن لوتھر کنگ جونیئر کو قتل کیا گیا تھا۔
حالانکہ یہ بالکل درست نہیں ہے۔ معلومات کے مطابق ابراہم لنکن کو رات 10:15 پر گولی ماری گئی۔ اگلے دن صبح 7 بج کر 22 منٹ پر ان کا انتقال ہوگیا۔ جبکہ جان ایف کینیڈی کو دوپہر ساڑھے بارہ بجے گولی ماری گئی اور دوپہر ایک بجے مردہ قرار دیا گیا۔ مارٹن لوتھر کنگ جونیئر کو شام 6:01 پر گولی مار دی گئی اور ان کی موت کا اعلان شام 7:05 پر کیا گیا۔