اہم ترین

حسن نواز اور حسین نواز کے دائمی وارنٹ گرفتاری منسوخ

اسلام آباد کی احتساب عدالت نے نواز شریف کے دونوں بیٹوں حسن نواز اور حسین نواز کے دائمی وارنٹ گرفتاری منسوخ کر دیے۔

حسن نواز اور حسین نواز دو روز قبل لندن سے پاکستان پہنچے تھے۔ انہوں نے اسلام آباد کی احتساب عدالت کے روبرو پیش ہوکر سرینڈر کردیا۔۔

دوروان سماعت احتساب عدالت کے جج ناصر جاوید رانا نے استفسار کیا کہ ’ملزم پر کتنے کیسز ہیں؟‘ ان کے وکیل وکیل قاضی مصباح نے عدالت کو بتایا کہ ’تین کیسز میں عدالت نے وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے، ایون فیلڈ ریفرنس میں اس عدالت سے سزا پانے والے ملزمان بری ہو گئے ہیں۔ نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر بری ہو گئے ہیں۔‘

بعد ازاں عدالت نے سابق وزیراعظم نواز شریف کے صاحب زادوں حسن نواز اور حسین نواز کے دائمی وارنٹ گرفتاری منسوخ کر دیے۔

احتساب عدالت نے حسن نواز اور حسین نواز کا اشتہاری کا اسٹیس ختم کرتے ہوئے 50،50 ہزار روپے کے مچلکے جمع کروانے کی ہدایت کر دی۔

دوسری جانب عدالتی حاضری کے بعد حسن نواز اور حسین نواز نے بریت کی درخواستیں دائر کر دیں جس پر احتساب عدالت نے نیب کو نوٹس جاری کر دیا۔

احتساب عدالت نے حسن نواز اور حسین نواز کا اشتہاری کا سٹیس ختم کرتے ہوئے 50،50 ہزار روپے کے مچلکے جمع کروانے کی ہدایت کر دی۔

سماعت کے بعد حسین نواز نے میڈیا سے گفتگو کے دوران کہا کہ 12 اکتوبر 1999 سیاسی انتقام کا آغاز ہوا، مجھے وزیر اعظم ہاؤس سے گرفتار کیا گیا تھا، مجھے کئی ماہ پابند سلاسل رکھا گیا، مجھے بعد ازاں جلا وطن کردیا گیا۔انہوں نے کہا کہ ’نیب میں کافی کچھ تبدیلی آئی ہے کچھ ہونا چاہیے تاکہ آئندہ سیاسی انتقام نہ ہو، میرا حکومت کے کسی عہدے سے کوئی تعلق نہیں۔

عمران خان کے خلاف قانونی کارروائی سے متعلق سوال پر انہوں نے کہا کہ جہاں تک شفاف ٹرائل کا حق ملنا چاہیے، ہر کسی کو شفاف ٹرائل کا حق ملنا چاہیے۔

پاکستان