دو روز قبل امریکی ایوان نمائندگان میں ٹک ٹاک پر پابندی سے متعلق بل کی منظوری کے بعد چین نے امریکہ کو متنبہ کیا ہے کہ ٹک ٹاک پر پابندی سے مستقبل میں واشنگٹن کو ’خمیازہ بھگتنا‘ پڑے گا۔
ویڈیو شیئرنگ ایپ ٹک ٹاک پر پابندی کے لئے امریکا سمیت کئی ملکوں میں گاہے بگاہے آوازیں اٹھتی رہتی ہیں لیکن دو روز قبل امریکی ایوان نمائندگان (کانگریس) نے ایک ایسے بل کی منظوری دی ہے جس کے نتیجے میں چینی ملکیت والی اس ویڈیو شیئرنگ ایپ پر ملک بھر میں پابندی عائد کی جا سکتی ہے۔
امریکا میں حالیہ اقدامات پر چین کی وزارت خارجہ نے بھی سرکاری سطح پر بیان جاری کیا ہے۔۔ جس میں سفارتی آداب کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے سخت بات کی گئی ہے۔۔
چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان وانگ وینبن کا کہنا ہے کہ ’اگرچہ امریکا کو کبھی بھی اس بات کا ثبوت نہیں ملا کہ ٹک ٹاک امریکی قومی سلامتی کے لیے خطرہ ہے لیکن وہ ٹک ٹاک کی آواز دبانے سے باز نہیں آیا۔
انہوں نے کہا کہ ایپ پر پابندی کمپنی کی معمول کی کاروباری سرگرمیوں میں خلل ڈالتی ہے، سرمایہ کاری کے ماحول میں بین الاقوامی سرمایہ کاروں کے اعتماد کو نقصان پہنچاتی ہے اور عام بین الاقوامی اقتصادی اور تجارتی نظم و نسق کو نقصان پہنچاتی ہے۔آخر کار اس کا لازمی طور پر خود امریکا کو نقصان ہو گا۔