اہم ترین

سچی بات! منرل واٹر کی بوتل میں ایکسپائری پانی کی نہیں پلاسٹک کی ہوتی ہے

آج کل کی جدید زندگی میں جہاں زندگی تیز ہوگئی ہے وہیں ہمارے روز مرہ کے رہن سہن میں بھی کافی تبدیلی آگئی ہے، ندی ، کنویں اور لائن کے پانی کے بعد اب ہماری زندگی میں بوتلوں میں دستیاب منرل واٹر اور فلٹر واٹر بھی آگیا ہے۔۔ لیکن کیا آپ جانتے ہیں دیگر ڈبہ بند چیزوں کی طرح یہ بھی ایکسپائر ہوتے ہیں۔

اکثر لوگوں نے بوتل کے پانی کی ایکسپائری ڈیٹ دیکھی ہوگی۔ دراصل پانی کی بوتلوں پر ایکسپائری ڈیٹ پانی کی نہیں بوتل کی ہوتی ہے۔ کیونکہ پلاسٹک کی بوتلیں وقت کے ساتھ ٹوٹ سکتی ہیں اور پانی میں کیمیکل چھوڑ سکتی ہیں۔

سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ بوتل کا پلاسٹک آہستہ آہستہ پانی میں گھلنا شروع ہو جاتا ہے جس کی وجہ سے 2 سال بعد یہ پینے کے قابل نہیں رہتا۔

پانی کبھی ختم نہ ہونے والی چیز

پانی کبھی ختم نہیں ہوتا۔ کیونکہ یہ ایک کیمیائی مرکب ہے۔ یہ ہائیڈروجن اور آکسیجن کے مالیکیولز پر مشتمل ہوتا ہے، جو وقت کے ساتھ تبدیل نہیں ہوتے۔ مزید برآں، پانی میں کوئی جاندار نہیں ہوتا، اس لیے یہ وقت کے ساتھ ساتھ خراب نہیں ہوتا۔ تاہم، پانی میں گندگی ہو سکتی ہے، جو وقت کے ساتھ خراب ہو سکتی ہے۔ ان نجاستوں میں بیکٹیریا، وائرس اور کیمیکل شامل ہو سکتے ہیں۔ لیکن یہ بھی سچ ہے کہ پانی میں اینٹی بیکٹیریل خصوصیات ہوتی ہیں جو بیکٹیریا اور وائرس کی افزائش کو روکتی ہیں۔

تحقیقی رپورٹ

ورڈ اسکول آف پبلک ریسرچ کی رپورٹ کے مطابق نلکے کے پانی کو 6 ماہ تک ذخیرہ کرکے استعمال کیا جا سکتا ہے۔ کیونکہ یہ کبھی خراب نہیں ہوتا۔ صرف کاربونیٹڈ نل کا پانی ہی ایسا ہے کہ اس کا ذائقہ آہستہ آہستہ بدلتا رہتا ہے۔ کیونکہ اس سے گیس آہستہ آہستہ نکلتی ہے۔

ہوا میں موجود کاربن ڈائی آکسائیڈ کے پانی میں گھل مل جانے کے بعد یہ قدرے تیزابیت کا شکار ہو جاتا ہے۔ لیکن اگر برتنوں کو ٹھنڈی، خشک اور تاریک جگہ پر 6 ماہ تک رکھا جائے تو پانی کا ذائقہ کبھی نہیں بدلے گا۔

پانی کو محفوظ کیسے کیا جائے؟

برتنوں میں پانی بھرتے وقت پائپ کے استعمال سے گریز کرنا چاہیے۔ فلٹر کرنے کے بعد اسے براہ راست نل سے بھرنا چاہیے۔ ایک ہی وقت میں، ہوا کے ساتھ رابطے سے بچنے کے لئے اسے ہر وقت ڈھانپنا چاہئے۔

پانی کو محفوظ رکھنے کا دوسرا طریقہ یہ ہے کہ پانی کو تقریباً 15 منٹ تک ابالیں اور پھر اسے ٹھنڈا کریں۔

پاکستان