اہم ترین

یو اے ای سمیت خلیجی ممالک میں بد ترین بارشیں، نماز کیلیے بھی نہ نکلنے کا حکم

متحدہ عرب امارات سمیت خلیج کی کئی ریاستیں میں گزشتہ دو روز کے دوران تاریخ کی شدید ترین بارشیں ہوئی ہے۔ ماہرین اسے موسمیاتی تبدیلیوں کا اثر قرار دے رہے ہیں۔

اے ایف پی کے مطابق متحدہ عرب امارات، بحرین، ایران، عمان اور قطر کے مختلف علاقے شدید بارشوں کی لپیٹ میں ہے۔ اس کے اثرات بلوچستان اور کراچی میں بھی دیکھے جارہے ہیں۔

اتوار 14 اپریل کو بارشوں کے سلسلے نے مختلف ریاستوں کو اپنی لپیٹ میں لینا شروع کیا اور یہ پاکستان پہنچنے لگا ہے۔

متحدہ عرب امارات کی سرکاری نیوز ایجنسی ‘ڈبلیو اے ایم’ کے مطابق دبئی سمیت تمام ریاستوں میں طوفانی بارش کے باعث متعدد سڑکیں زیر آب ہیں جس کی وجہ سے شہری زندگی مفلوج ہو کررہ گئی۔۔

سڑکوں کے زیرآب آنے سے ٹریفک کا نظام بھی سخت متاثر ہوا ہے۔ طوفانی بارش کے باعث اسکولوں میں تعلیمی سرگرمیاں معطل کرکےآن لائن تدریس کا سلسلہ شروع کیا گیا تھا۔

یو اے ای کے قومی مرکز برائے موسمیات کے مطابق متحدہ عرب امارات میں سب سے زیاہد بارش العین میں ہوئی۔ جہاں 24 گھنٹوں کے دوران 254 ملی میٹر بارش ہوئی۔ جو کہ 1949 میں بارش کے اعداد و شمار ریکارڈ رکھنے کے آغاز سے اب تک سب سے زیادہ ہے۔

بارش نے صورت حال اس قدر خراب کردی کہ دبئی میں دنیا کا سب سے بڑا آپریشنل ایئر پورٹ بھی پروازوں کے لئے بند کردیا گیا۔ جب کہتعلیمی مراکز بند کر کے آن لائن تعلیم شروع کر دی گئی ہے۔

متحدہ عرب امارات محکمہ دینی امور نے متاثرہ علاقوں کے رہائشیوں سے اپیل کی ہے کہ نمازیں گھروں میں ادا کریں۔

متحدہ عرب امارات کے محکمہ ہنگامی حالات نے بھی متاثرہ علاقوں کے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ اشد ضرورت نہ ہونے کی صورت میں گھروں سے باہر نکلنے سے پرہیز کیا جائے۔

متحدہ عرب امارات کے شمال مغرب میں واقع بحرین بھی رات بھر گرج چمک اور گرج چمک کے بعد شدید بارش اور سیلاب کی زد میں رہا۔دوسری جانب شدید بارشوں سے خلیجی ملک عمان میں 18 افراد ہلاک ہو گئے ہیں ۔

متحدہ عرب امارات سمیت خلیج کی کئی ریاستیں میں گزشتہ دو روز کے دوران تاریخ کی شدید ترین بارشیں ہوئی ہے۔ ماہرین اسے موسمیاتی تبدیلیوں کا اثر قرار دے رہے ہیں۔

اے ایف پی کے مطابق متحدہ عرب امارات، بحرین، ایران، عمان اور قطر کے مختلف علاقے شدید بارشوں کی لپیٹ میں ہے۔ اس کے اثرات بلوچستان اور کراچی میں بھی دیکھے جارہے ہیں۔

اتوار 14 اپریل کو بارشوں کے سلسلے نے مختلف ریاستوں کو اپنی لپیٹ میں لینا شروع کیا اور یہ پاکستان پہنچنے لگا ہے۔

متحدہ عرب امارات کی سرکاری نیوز ایجنسی ‘ڈبلیو اے ایم’ کے مطابق دبئی سمیت تمام ریاستوں میں طوفانی بارش کے باعث متعدد سڑکیں زیر آب ہیں جس کی وجہ سے شہری زندگی مفلوج ہو کررہ گئی۔۔

سڑکوں کے زیرآب آنے سے ٹریفک کا نظام بھی سخت متاثر ہوا ہے۔ طوفانی بارش کے باعث اسکولوں میں تعلیمی سرگرمیاں معطل کرکےآن لائن تدریس کا سلسلہ شروع کیا گیا تھا۔

یو اے ای کے قومی مرکز برائے موسمیات کے مطابق متحدہ عرب امارات میں سب سے زیاہد بارش العین میں ہوئی۔ جہاں 24 گھنٹوں کے دوران 254 ملی میٹر بارش ہوئی۔ جو کہ 1949 میں بارش کے اعداد و شمار ریکارڈ رکھنے کے آغاز سے اب تک سب سے زیادہ ہے۔

بارش نے صورت حال اس قدر خراب کردی کہ دبئی میں دنیا کا سب سے بڑا آپریشنل ایئر پورٹ بھی پروازوں کے لئے بند کردیا گیا۔ جب کہتعلیمی مراکز بند کر کے آن لائن تعلیم شروع کر دی گئی ہے۔

متحدہ عرب امارات محکمہ دینی امور نے متاثرہ علاقوں کے رہائشیوں سے اپیل کی ہے کہ نمازیں گھروں میں ادا کریں۔

متحدہ عرب امارات کے محکمہ ہنگامی حالات نے بھی متاثرہ علاقوں کے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ اشد ضرورت نہ ہونے کی صورت میں گھروں سے باہر نکلنے سے پرہیز کیا جائے۔

متحدہ عرب امارات کے شمال مغرب میں واقع بحرین بھی رات بھر گرج چمک اور گرج چمک کے بعد شدید بارش اور سیلاب کی زد میں رہا۔دوسری جانب شدید بارشوں سے خلیجی ملک عمان میں 18 افراد ہلاک ہو گئے ہیں ۔

پاکستان