اہم ترین

خیبر پختونخوا میں تبدیلی پی ٹی آئی کے اندر سے آنی چاہیے: مولانا فضل الرحمان

جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ خیبر پختونخوا میں تبدیلی سے متعلق فیصلہ پارٹی کی مشاورت سے کریں گے۔

پشاور میں پریس کانفرنس میں ان کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا مزید سیاسی کشمکش کا متحمل نہیں ہوسکتا، عام آدمی کی زندگی غیرمحفوظ، شہری اپنے گھر سے باہر نکلتے ہوئے سوچتا ہے . اگر ان کی اپنی پارٹی میں تبدیلی آتی ہے تو وہ زیادہ بہتر ہوگا، ہم بوٹوں کے حضور بیٹھ کر اقتدار نہیں مانگیں گے۔

انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا حکومت کی اکثریت جعلی ہے۔یہ حکومت نہیں ہے ، یہ بھتے دینے والی حکومت ہے، یہ مسلح لوگوں کو ماہانہ بھتے دیتی ہے، تب جا کر ہم ڈیرہ اسماعیل خان سمیت دیگر علاقوں میں داخل ہو سکتے ہیں۔

عمران خان کی جیل سے رہائی کے سوال پرانہوں نے کہا کہ کوئی بھی سیاست دان جیل میں نہیں ہونا چاہیے، لیکن سیاست دان جیل جاتا ہے، تحریکیں رہائی کے لیے نہیں بلکہ عظیم الشان مقاصد کے لیے ہوتی ہیں، جیلوں سے باہر آکر سیاست دان سمجھوتہ کر لیتے ہیں۔

سربراہ جے یوآئی (ف) نےکہا کہ اگر میں وفاقی حکومت کے فیصلوں سے متفق ہوتا تو کیا ان کے ساتھ نہ ہوتا، پی ڈی ایم صدر اُدھر ہے اور حکومت دوسری جانب، انتخابات میں اسمبلیوں کے ریٹ لگے، مقصد بکے ہیں، کیا اب میں بکاؤ حکومت کا حصہ بنوں ؟ لیکن اگر حکومت پر جنگ مسلط ہوتی ہے تو ہزار شکوؤں کے باوجود ایک صف میں کھڑے ہوں گے۔

پاکستان