اہم ترین

بل گیٹس نے بتائے وہ 3 شعبے جن کا 100 سال بعد بھی اے آئی متبادل نہیں بن سکتا

مصنوعی ذہانت (اے آئی) تیزی سے دنیا کو تبدیل کر رہی ہے۔ چاہے سیکیورٹی معاملات ہوں یا دفتری امور، ہر جگہ اے آئی کا استعمال بڑھ رہا ہے ۔ اے آئی کی وجہ سے لاکھوں ملازمتیں خطرے میں ہیں ، خاص طور پر ٹیکنالوجی کے شعبے میں ۔ لیکن مائیکروسافٹ کے شریک بانی بل گیٹس نے ایسے 3 شعبے بتائے ہیں جنہیں اے آئی بھی اب یا 100 سال بعد جڑ سے اکھاڑ نہیں سکے گی ۔

حال ہی میں جاری ہونے والی ورلڈ اکنامک فورم کی فیوچر آف جابز رپورٹ 2025 میں پیش گوئی کی گئی ہے کہ اگلے پانچ سال میں 92 ملین (9.2 کروڑ) ملازمتیں ختم ہو جائیں گی ۔ خاص طور پر ٹیکنالوجی کے شعبے میں اے آئی کی وجہ سے بڑی تبدیلیاں آئیں گی ۔ لیکن بل گیٹس نے کہا ہےکہ آنے والے وقت میں مصنوعی ذہانت کی وجہ سے بہت سی ملازمتیں خطرے میں پڑ سکتی ہیں تاہم 3 شعبے ایسے ہیں جو بالکل بھی متاثر نہیں ہوں گے ۔

کوڈنگ

بل گیٹس نکے مطابق کوڈنگ کے لیے انسانی دماغ کی ضرورت ہوتی ہے اور پروگرامنگ ایک ایسا شعبہ ہے جس میں اے آئی مدد کرتا ہے لیکن اسے مکمل طور پر حاصل نہیں کر سکتا ۔ اے آئی بورنگ کام کی طرح ڈی بگنگ میں مدد کر سکتا ہے ۔ لیکن ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ پروگرامنگ میں اصل چیلنج تخلیقی طور پر مشکل ترین مسائل کو حل کرنا ہے ، جو کچھ مشینیں آسانی سے نہیں کر سکتیں۔

حیاتیاتی علوم

حیاتیاتی علوم کے بارے میں بل گیٹس نے کہا کہ اگرچہ اے آئی اعداد و شمار کے تجزیے اور بیماریوں کے علاج میں مدد کر رہا ہے ، پھر بھی یہ نئے سائنسی نظریات یا نئی دریافتیں نہیں کر سکتا ۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ اے آئی مفروضے وضع کرنے کے قابل نہیں۔ تاہم اے آئی ڈیٹا لیٹس کا استعمال کرتے ہوئے اس بیماری کا پتہ لگایا جا سکتا ہے ۔

توانائی کا شعبہ

بل گیٹس کے مطابق توانائی کا شعبہ تیسرا ہے جس کی نوکریاں اے آئی کی جگہ نہیں لے سکتی ہیں ۔ ان کا کہنا ہے کہ مصنوعی ذہانت کارکردگی کو بہتر بنا سکتی ہے ، لیکن منصوبہ بندی ، بحران کے انتظام اور طویل مدتی حکمت عملی کے لیے انسانی مہارت کی ضرورت ہے ، جو مصنوعی ذہانت نہیں کر سکتی

پاکستان