اہم ترین

جنگ کی جدید تکنیک : اب انسان نہیں لال بیگ کی فوج تیار ہو رہی ہے

گزشتہ چند برسوں کے دوران جنگ کے طور طریقوں میں بڑی تبدیلی ہوئی ہے۔ بھارتی جارحیت کے خلاف پاکستان کا بنیان مرسوس ہو یا روس-یوکرین جنگ ۔۔۔ جدید ٹیکنالوجی کا کردار فیصلہ کن بنتا جا رہا ہے۔ خاص طور پر خودکش ڈرون جیسے ہتھیار نے عسکری حکمت عملی کا رخ ہی بدل دیا ہے۔

جدید ترین عسکری صلاحیتوں کے لئے جرمنی نے اب ایک قدم اور آگے بڑھا دیا ہے۔ وہ دنیا کی ایک ایسی فوج کھڑی کرنے جا رہا ہے جسے نہ کسی کا خوف ہوگا اور نہ اسے مرنے کا ڈر۔ دراصل جرمنی کا اسٹارٹ اَپ ہیلسنگ اور اے آر ایکس روبوٹکس ایک جاسوسی کاکروچ کی فوج بنا رہا ہے جو مستقبل کی جنگ میں اہم کردار ادا کرے گا۔

جرمنی کے وزیر دفاع پسٹوریس نے اسٹارٹ اَپس کو کہا تھا کہ ہمارے پاس پیسہ ہے، ہمت ہے، تو بس اب دنیا ہلانی ہے۔ اس کے بعد اے آر ایکس روبوٹکس، ہیلسنگ جیسی کمپنیاں میدان میں کود پڑیں۔ یہ اسٹارٹ اَپس اب اسپائی کاکروچ، ٹینک جیسے مصنوعی انٹلیجنس روبوٹ اور منی آبدوزوں جیسے انتہائی جدید اسلحے بنا رہی ہیں اور اسے ملک کی فوجی پالیسی کا حصہ بنایا جا رہا ہے۔

یہ ’اسپائی کاکروچ‘ کوئی عام کیڑے نہیں ہیں بلکہ ان پر کیمرے لگائے گئے ہیں۔ یہ ایسے ایجنٹ ہیں جو دیوار پر چڑھ کر دشمن کی بات ریکارڈ کریں گے، یہ مائیکرو فون اور سینسر سے مزین ہوں گے اور دشمن کی سرحدوں میں خاموشی سے دراندازی کر سکتے ہیں۔

انوویشن ہب کے ہیڈ سوین ویزے نیگر کے مطابق یوکرین جنگ کے بعد اب دفاعی شعبہ میں کام کے حوالے سے ساری ہچکچاہت ختم ہو رہی ہے۔ اب لوگ بڑی تعداد میں دفاعی ٹکنالوجی کے آئیڈیاز لے کر آ رہے ہیں۔

پاکستان