بھارت سے دریائے ستلج میں مزید پانی آرہا ہے جبکہ سندھ میں 9 ستمبر کو بیراجوںپر شدید دباؤہوگا۔
وزارت آبی وسائل کے مراسلے میں کہا گیا ہے کہ بھارتی ہائی کمیشن نے دریائے ستلج میں 2 مقامات پر اونچے درجے کے سیلاب سے آگاہ کیا ہے، دریائے ستلج میں ہریکے اور فیروز پور کے مقام انتہائی اونچے درجے کے سیلاب کا خطرہ ہے لہٰذا تمام محکمے الرٹ رہیں، اور متعلقہ آبادیوں سے عوام کی منتقلی سمیت دیگر ضروری انتظامات کرلیں۔
ڈی جی پی ڈی ایم اے پنجاب عرفان علی کاٹھیا نے کہا ہےکہ رواں برس مون سون سیزن میں سب سے زیادہ تباہی دریائے چناب سے ہوئی ہے ۔ اس کا ریلا اب تریموں کی جانب بڑھ رہا ہے۔ جب تریموں کا پانی مزید تیزی سے آئے گا تو ملتان میں اگلے کم از کم 72 گھنٹے یہی سیلابی صورتحال رہے گی۔ جو دیہات پانی میں ہیں، وہاں پیچھے سے آںے والا پانی زیادہ مشکلات کا باعث بن سکتا ہے۔
انہوں نےکہا کہ ہیڈ پنجد پر بھی پانی کی سطح جمع ہو رہی ہے۔ اس وقت مظفرگڑھ میں پانی کی سطح پانچ لاکھ کیوسک سے بڑھ گئی ہے۔
دوسری جانب سیلابی ریلے صوبہ پنجاب میں تباہی مچانے کے بعد صوبہ سندھ کی جانب بڑھ رہے ہیں۔ وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ صوبے کے نہری نظام میں شدید طغیانی 9 ستمبر کو متوقع ہے۔
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے آٹھ لاکھ کیوسک پانی کے بہاؤ کے پیش نظر منصوبہ بندی کر لی ہے اور یہ طغیانی گڈو بیراج پر نو ستمبر کو پہنچنے کا امکان ہے۔
سندھ کے سینیئر وزیر شرجیل انعام میمن نے ہفتے کو کراچی میں بتایا تھا کہ ’سندھ حکومت عوام کے جان و مال کے تحفظ کے لیے مکمل الرٹ ہے اور سیلاب متاثرین کی مدد کے لیے ہنگامی اقدامات کر چکی ہے۔‘