حماس نے غزہ امن معاہدے کے تحت 7 اکتوبر 2023 کو یرغمال بنائے گئے اسرائیلیوں میں سے زندگی بچ جانے والےتمام 20 افراد کو بین الاقوامی فلاحی ادارے انٹرنیشنل کمیٹی آف ریڈ کراس کے حوالے کردیا ہے۔
غزہ میں امن کے لئے طے پائے معاہدے پر عمل درآمد شروع ہوگیا ہے۔ اس سلسلے میں حماس نے 7 یرغمالیوں کو غزہ کے دوسرے بڑے شہر خان یونس میں ریڈ کراس کے حوالے کردیا۔ جس کے بعد وسطی غزہ میں دیگر 13 یرغمالی حوالے کئے گئے
معاہدے کے تحت ان یرغمالیوں کے بدلے اسرائیل مجموعی طور پر 2500 فلسطینیوں کو اپنی جیلوں سے کررہا ہے۔ رہائی پانے والے فلسطینیوں میں سے 2315 کا تعلق غزہ جب کہ دیگر کا مغربی کنارے سے ہے۔
دوسری جانب حماس کے عسکری ونگ “عزالدین القسام بریگیڈز” نے قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے پر عمل درآمد کے سلسلے میں ایک بیان جاری کیا ہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ وہ اس معاہدے اور اس سے منسلک وقت کے شیڈول پر قائم رہیں گے، بشرطیکہ اسرائیلی قابض قوت بھی اس کی پابندی کرے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ معاہدہ غزہ کے عوام کی استقامت اور جنگجوؤں کے صبر و استقلال کا نتیجہ ہے۔انہوں نے قتلِ عام کی جنگ روکنے کی ہر ممکن کوشش کی، لیکن دشمن نے ان تمام کوششوں کو ناکام بنایا۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ دشمن اپنی تمام تر انٹیلی جنس اور عسکری برتری کے باوجود قیدیوں کو طاقت کے ذریعے بازیاب نہیں کروا سکا۔دشمن کو بالآخر قیدیوں کی بازیابی کے لیے تبادلے کے معاہدے پر آنا پڑا، جیسا کہ ہم نے ابتدا سے وعدہ کیا تھا۔