بھارت کےشہر مرادآباد مین کرکٹ میچ کے دوران بولرنے اپنی گیندبازی سے ٹیم کو تو جتوا دیا لیکن آخری گیند کراتے ہی وہ دل کا دورہ پڑنے سے پچ پر ہی دم توڑ گیا۔
بھارتی نیوز ویب سائیٹ قومی آواز کے مطابق ریاست اترپردیش کے ضلع مراد آباد کے علاقے بیلاری بلاک میں اترپردیش ویٹرنز کرکٹ ایسوسی ایشن کے زیرِ اہتمام مراد آباد اور سنبھل کی ٹیموں کے درمیان میچ کھیلا جا رہا تھا۔
میچ کے دوران ماحول انتہائی سنسنی خیز تھا۔ سنبھل کو آخری چار گیندوں پر 14 رنز کی ضرورت تھی۔ مراد آباد کی جانب سے احمر خان نے شاندار بولنگ کی اور اپنی ٹیم کو 11 رنز سے فتح دلا دی۔
لیکن جیسے ہی انہوں نے آخری گیند پھینکی، اچانک ان کی سانسیں اکھڑنے لگیں۔ وہ میدان میں بیٹھ گئے اور کچھ ہی دیر بعد پچ پر گر پڑے۔ ساتھی کھلاڑی فوراً ان کی مدد کے لیے پہنچے جبکہ موقع پر موجود ڈاکٹر نے فوری طور پر سی پی آر دینا شروع کیا۔
احمر خان کی سانس بحال کرنے کی کوشش کی جاتی رہی، مگر ان کی حالت مزید بگڑ گئی۔انہیں فوری طور پر ایمبولینس کے ذریعے اسپتال منتقل کیا گیا، جہاں ڈاکٹروں نے تصدیق کی کہ احمر خان حرکتِ قلب بند ہونے کے باعث انتقال کر گئے ہیں۔
اس دل دہلا دینے والے واقعے کے بعد پورا گراؤنڈ سوگ میں ڈوب گیا۔ میچ جیتنے کی خوشی ایک لمحے میں غم میں بدل گئی۔ کھلاڑی، شائقین اور منتظمین سبھی سکتے میں آگئے۔ کئی ساتھی کھلاڑیوں نے آنسوؤں کے ساتھ اپنے دوست اور ہم ٹیم احمر خان کو یاد کیا۔
احمر خان مراد آباد کی مقامی ٹیم کے تجربہ کار گیندباز تھے اور کئی برسوں سے ویٹرنز کرکٹ میں سرگرم تھے۔ ان کی محنت، نظم و ضبط اور دوستی کے جذبے نے انہیں ساتھی کھلاڑیوں کے درمیان ایک خاص مقام دیا تھا۔
ٹورنامنٹ کے منتظمین نے ان کے اچانک انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اعلان کیا کہ آئندہ میچ سے قبل ان کی یاد میں ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی جائے گی۔
یہ واقعہ ایک بار پھر اس سوال کو جنم دیتا ہے کہ کھیل کے میدانوں میں کھلاڑیوں کی صحت کے لیے طبی سہولیات اور فوری امداد کا انتظام کس حد تک مؤثر ہے۔