وزیراطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری کا کہنا ہے کہ خادم حسین رضوی کی قبر کہیں بھی منتقل نہیں کی جا رہی۔
لاہور میں پریس کانفرنس کے دوران وزیراطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا کہ ٹی ایل پی کے احتجاج کے دوران لاشوں کا پروپیگنڈا کیا گیا۔ سعد رضوی مظاہرین کو پولیس پرتشددکےلیے اکساتے رہے۔ ہزاروں لوگوں کے مرنےکی کہانیاں گھڑی جا رہی ہیں پرتشدد احتجاج میں 3 شہری جاں بحق جب کہ 48 زخمی ہوئے ۔ اسلحہ کے زورپرپولیس کی گاڑیوں پر قبضہ کیاگیا۔ افسوس ہے فسادکو اسلام اور فلسطین کا مقدمہ کہا گیا۔
انہوں نے کہا کہ ٹی ایل پی کے پرتشدد احتجاج کے خلاف ریاست نے فیصلے کئے ہیں۔ خادم حسین رضوی کی قبر کہیں بھی منتقل نہیں کی جا رہی۔ قبر کی حرمت ہے۔ لیکن قبر کے نام پر چندہ اکٹھا نہیں کرنے دیا جائے گا۔
عظمیٰ بخاری نے کہا کہ تحریکِ لبیک کے پاکستان اور بیرون ملک میں 3800 فنانسرز ہیں، اِن میں بڑے بڑے لوگ بھی ہیں میرے لیے بڑی حیرت انگیز بات تھی، اُن کے بینک اکاؤنٹس منجمد کر دیے گئے ہیں، اگر یہ پھر بھی باز نہ آئے تو ان پر دہشتگردی کے پرچے ہوں گے۔ والدین سے گزارش ہےکہ اپنے بچوں کو ایسے فساد کاایندھن بننے سے روکیں جس سے انہیں بعد میں پریشانی ہو۔