اسرائیل کی سپریم کورٹ نے ایک ایسی درخواست کی سماعت مؤخر کر دی ہے جو بین الاقوامی میڈیا تنظیموں کی نمائندہ انجمن نے دائر کی تھی۔ اس درخواست میں غیر ملکی صحافیوں کو غزہ میں آزادانہ داخلے اور رپورٹنگ کی اجازت دینے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
یہ درخواست فارن پریس ایسوسی ایشن کی جانب سے دائر کی گئی تھی، جو اسرائیل اور مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں کام کرنے والے غیر ملکی میڈیا اداروں کی نمائندگی کرتی ہے۔
اکتوبر 2023 میں غزہ جنگ کے آغاز کے بعد سے اسرائیلی حکام نے غیر ملکی صحافیوں کو غزہ میں داخلے کی اجازت نہیں دی۔ اب تک صرف چند رپورٹرز کو اسرائیلی فوج کے ساتھ محدود اور سخت نگرانی میں علاقے کا دورہ کرنے دیا گیا ہے۔
اسرائیل کی اعلیٰ عدالت نے اس درخواست پر ابتدائی سماعت کی، تاہم اسرائیلی ریاستی وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ صورتحال بدل چکی ہے اور عدالت سے مزید 30 دن کا وقت مانگا تاکہ حالات کا جائزہ لیا جا سکے۔ عدالت نے اس درخواست پر اگلی سماعت کی کوئی تاریخ مقرر نہیں کی۔
سماعت سے قبل عدالت کے باہر گفتگو کرتے ہوئے ایف پی اے کے بورڈ رکن نکولا روگے نے کہا کہ ہمیں دنیا بھر کے لوگوں، اسرائیلی اور فلسطینی عوام کو باخبر رکھنے کا حق حاصل ہے۔ ہم اپنے فلسطینی صحافی ساتھیوں کے ساتھ کھڑے ہیں جو گزشتہ دو برسوں سے واحد ذرائع ہیں جن کے ذریعے دنیا کو اس تنازع سے آگاہی حاصل ہو رہی ہے۔









