اہم ترین

بڑھاپے میں خوش رہنا ہے تو دوستوں کی مدد کریں: تحقیق

اگر آپ کی عمر ڈھل چکی ہے، کمر جھک چکی ہے اور یادداشت بھی ساتھ چھوڑ رہی ہے تو تو خوشخبری یہ ہے کہ خوش رہنے کا نسخہ آپ کے دو ہی قدم دور ہے۔ اور وہ ہے دوستی اور خدمت گزاری!

یونیورسٹی آف مشی گن کی ایک نئی تحقیق کے مطابق، بزرگ افراد اگر اپنے دوستوں کے لیے چھوٹے موٹے کام — جیسے لفٹ دینے یا سودا سلف اٹھا دینے سے ہی خوشی میں خاطر خواہ اضافہ ہوتا ہے۔

لیکن رُکیے! تحقیق یہ بھی بتاتی ہے کہ اس فارمولے میں مردوں اور عورتوں کا معاملہ ذرا مختلف ہے۔

خواتین تو خیر جذباتی باتوں میں مہارت رکھتی ہیں، اس لیے کسی دوست کو دلاسہ دینے کے بعد بھی ان کا موڈ ٹھیک رہتا ہے۔ لیکن مردوں کا حال کچھ اور ہے۔

جب وہ کسی دوست کو تسلی دینے بیٹھتے ہیں تو دل ہی بوجھل ہو جاتا ہے — شاید اس لیے کہ جذباتی باتیں کرنا مردوں کو نہیں آتا!

تحقیق کی سربراہ کرسٹل نِگ نے بتایا کہ شاید ہمدردی دکھانا اور جذباتی باتیں کرنا مردوں کے لیے مشکل کام ہے، کیونکہ یہ اُن کے روایتی مردانہ تشخص سے میل نہیں کھاتا۔

یہ مطالعہ ٹیکساس کے آسٹن شہر کے 180 بزرگوں پر کیا گیا، جن کی اوسط عمر 74 سال تھی۔ ان سب نے تقریباً ایک ہفتہ اپنے موڈ اور دوستوں کے ساتھ ہونے والی بات چیت کا ریکارڈ رکھا

تحقیق سے پتہ چلا کہ زیادہ تر دوست آپس میں دل کی باتیں کرتے ہیں، کچھ مشورے دیتے ہیں، اور کچھ عملی مدد فراہم کرتے ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ عملی مدد (مثلاً کسی کے ساتھ بازار جانا یا نل ٹھیک کرنا) نا صرف دوست کو فائدہ دیتی ہے بلکہ بزرگوں کو بھی مفید اور فعال محسوس کراتی ہے۔

خاص طور پر مرد حضرات کے لیے یہ ہاتھوں سے کام کرنے والی مدد خوشی کا ایک بہتر نسخہ ثابت ہو سکتی ہے۔

البتہ تحقیق کا آخر میں مشورہ ہے کہ اگر آپ مرد ہیں اور دوست کو تسلی دے کر موڈ خراب ہو جاتا ہے، تو اگلی بار سیدھا کہہ دیجیے چلو یار، باہر چائے پیتے ہیں۔۔

پاکستان