مشہور سوشل میڈیا پلیٹ فارم ریڈٹ نے مصنوعی ذہانت کی دنیا میں نیا طوفان برپا کر دیا ہے۔ کمپنی نے پرپلکسیٹی نامی اے آئی اسٹارٹ اَپ پر مقدمہ دائر کر دیا ہے اور الزام لگایا ہے کہ آپ نے ہمارا ڈیٹا چوری کر کے اپنی عقل بڑھائی ہے!
ریڈٹ کے مطابق پرپلکسیٹی اور اس کے 3 ڈیجیٹل ساتھیوں نے چپکے چپکے ریڈٹ کے فورمز سے ڈیٹا کھینچا، اور پھر اس سے اپنے اے آئی سرچ انجن کو بہت سمجھدار بنا دیا۔
کمپنی نے کہا کہ پرپلکسیٹی کو اپنے آنسر انجن کے لیے وہی ڈیٹا چاہیے تھا جو ریڈٹ کے صارفین ٹائپ کرتے ہیں۔ ہم نے پرپلکسیٹی کو تحریری طور پر آگاہ کیا مگر اس کے بعد انہوں نے الٹا چالیس گنا زیادہ ہمارا حوالہ دینا شروع کر دیا۔
ریڈٹ کے چیف لیگل آفیسر بین لی کا کہنا ہے کہ اے آئی کمپنیاں معیاری انسانی مواد کے لیے دوڑ میں لگی ہیں، اور اسی دوڑ نے ڈیٹا لانڈرنگ کی ایک نئی انڈسٹری کھڑی کر دی ہے!
ریڈٹ نے عدالت سے درخواست کی ہے کہ پرپلکسیٹی کو اس کا ڈیٹا استعمال کرنے سے روکا جائے، اور نقصانات کی رقم بھی دلائی جائے۔ حالانکہ رقم کتنی، یہ خود ریڈٹ نے بھی نہیں بتایا۔
جواب میں پرپلکسیٹی نے کہا ہے کہ ہم تو بس سچائی اور درستگی کے ساتھ عوامی معلومات فراہم کر رہے ہیں۔
مقدمے میں لیتھوانیا کی اوکسی لیبس ، اے ڈبلیو ایم پراکسی اور ٹیکساس کی سیرپ اے پی آئی کے نام بھی شامل ہیں۔
سیرپ اے پی آئی نے کہا ہے کہ ہم بے قصور ہیں، عدالت میں خوب دفاع کریں گے۔ جبکہ آکسی لیبز نے حیرانی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم تو حیران ہیں، ریڈٹ نے ہم سے بات بھی نہیں کی اور مقدمہ کردیا۔









