اہم ترین

اسکرین ٹائم بچوں کے لئے ہمیشہ نقصان دہ نہیں ڈیجیٹل ٹولز اچھی تبدیلی لارہے ہیں: تحقیق

اسکرینز کو اکثر بچوں کی صحت کے لیے نقصان دہ تصور کیا جاتا ہے، لیکن یونیورسٹی آف ساؤتھ آسٹریلیا کی ایک نئی تحقیق نے حیران کن نتائج پیش کیے ہیں۔ جس کے مطابق اسمارٹ فون ایپس، فٹنس ٹریکرز اور آن لائن ہیلتھ پروگرامز جیسے ڈیجیٹل ٹولز بچوں اور نوعمروں کی جسمانی سرگرمی، خوراک اور وزن میں نمایاں بہتری لا سکتے ہیں۔

تقریباً ایک لاکھ 33 ہزار بچوں اور نوجوانوں کے ڈیٹا کا تجزیہ کرنے کے بعد محققین نے بتایا کہ ڈیجیٹل ہیلتھ ٹولز استعمال کرنے والے بچے روزانہ 10 سے 20 منٹ زیادہ جسمانی سرگرمی میں حصہ لیتے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ ان کی غذائی عادات میں بھی بہتری دیکھی گئی—وہ زیادہ پھل اور سبزیاں کھاتے اور کم چکنائی والی غذا استعمال کرتے ہیں۔

اگرچہ وزن میں تبدیلی معمولی تھی، لیکن بچوں کے جسمانی وزن اور چربی میں بتدریج کمی دیکھنے میں آئی۔ کچھ پروگرامز نے بچوں کے بیٹھنے کا وقت بھی روزانہ 20 سے 25 منٹ تک کم کر دیا۔ تاہم، نیند میں خاص بہتری ریکارڈ نہیں ہوئی۔

تحقیق کے مطابق مختلف ڈیجیٹل ٹولز مختلف اہداف کے لیے مؤثر ثابت ہوئے۔ موبائل ایپس خوراک اور وزن میں بہتری کے لیے زیادہ کارآمد رہیں۔ ویئرایبل ڈیوائسز جیسے فٹنس ٹریکرز نے بیٹھنے کے وقت میں سب سے زیادہ کمی کی۔

تحقیق کے مرکزی مصنف بین سنگھ کے مطابق آج کے دور میں بچے ٹیکنالوجی سے مانوس ہیں، جس کے باعث وہ ان ٹولز کو آسانی سے استعمال کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ڈیجیٹل ایپس اور ٹولز بچوں کی صحت میں نمایاں بہتری لا سکتے ہیں، انہیں ایک بہتر اور صحت مند مستقبل کی جانب لے جاتے ہیں۔

عالمی سطح پر بچوں میں موٹاپا اور غیر فعال طرزِ زندگی ایک بڑا مسئلہ ہے۔ ڈبلیو ایچ او کے مطابق دنیا بھر میں 80 فیصد سے زائد نوعمر بچے مطلوبہ سطح پر سرگرم نہیں ہیں، جبکہ 3 کروڑ 90 لاکھ بچے اور نوجوان وزن میں اضافے کا شکار ہیں، جن میں 16 کروڑ بچے موٹاپے کا سامنا کر رہے ہیں۔

ماہرین کے مطابق نئی تحقیق اس بات کا ثبوت ہے کہ ٹیکنالوجی، اگر درست طریقے سے استعمال کی جائے، تو بچوں کی صحت بہتر بنانے میں ایک مؤثر ہتھیار ثابت ہو سکتی ہے۔

پاکستان