اہم ترین

بٹ کوائن کی قدر میں کمی سے ٹرمپ خاندان کو ایک ارب ڈالر کا نقصان

پچھلے چند ہفتوں میں کرپٹو مارکیٹ میں شدید گراوٹ دیکھی گئی ہے، جس کے اثرات نہ صرف سرمایہ کاروں بلکہ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی فیملی کی دولت پر بھی پڑے ہیں۔ مارکیٹ ویلیو کے لحاظ سے سب سے بڑی کرپٹوکرنسی بٹ کوائن کی قیمت تقریباً 86 ہزار ڈالر تک گر گئی ہے، جب کہ گزشتہ ماہ یہ ایک لاکھ 26 ہزار ڈالر کی سطح پر تھی۔ اس کے بعد بٹ کوائن کی قیمت میں 30 فیصد سے زیادہ کمی ہوئی ہے۔

بلوم برگ بلینیئر انڈیکس کے مطابق ٹرمپ فیملی کی دولت ستمبر کی شروعات میں تقریباً 7.7 ارب ڈالر تھی جو اب تقریباً 6.7 ارب ڈالر رہ گئی ہے۔ ٹرمپ کے بیٹے ایرک ٹرمپ کی بٹ کوائن مائننگ سے جڑی کمپنی میں شراکت کی ویلیو بھی تقریباً آدھی رہ گئی ہے۔

ٹرمپ کے ٹرمپ میڈیا اینڈ ٹیکنالوجی گروپ کے شیئرز بھی نچلے سطح پر ہیں، اور کمپنی کی کرپٹو میں سرمایہ کاری متاثر ہوئی ہے۔

کرپٹو مارکیٹ میں پچھلے ماہ شروع ہونے والی گراوٹ کی ایک بڑی وجہ چین سے درآمدات پر 100 فیصد ٹیرِف کی ٹرمپ کی اعلان شدہ پالیسی بھی بتائی جا رہی ہے۔ اس دوران بٹ کوائن سمیت دیگر کرپٹو کرنسیاں بھی فروخت کی لپیٹ میں آئیں، جس سے مارکیٹ مزید دباؤ میں آئی۔

سال کے شروع میں ٹرمپ نے بٹ کوائن کے لیے اسٹریٹجک ریزرو بنانے کا ایگزیکٹو آرڈر بھی سائن کیا تھا، جس میں امریکی حکومت کی جانب سے قبضہ کیے گئے بٹ کوائن شامل ہوں گے۔ اس آرڈر میں واضح کیا گیا کہ کرپٹو خریدنے کے لیے ٹیکس دہندگان کے پیسے استعمال نہیں ہوں گے۔

ماہرین کے مطابق کرپٹو مارکیٹ میں یہ حالیہ گراوٹ سرمایہ کاروں اور ٹرمپ کے فالوورز دونوں کے لیے نقصان دہ ثابت ہوئی ہے، کیونکہ مارکیٹ میں فروخت اور سخت تجارتی پالیسیاں جاری ہیں۔

پاکستان