ہانگ کانگ کے شہر تائی پو میں بدھ کے روز لگنے والی بھیانک آگ نے بڑے پیمانے پر تباہی مچا دی، جس کے نتیجے میں کم از کم 44 افراد ہلاک جبکہ تقریباً 300 افراد تاحال لاپتہ ہیں۔ آگ نے چند ہی منٹوں میں سات کثیر المنزلہ عمارتوں کو لپیٹ میں لے لیا، جب کہ شعلے کئی کلومیٹر دور سے دیکھے جا سکتے تھے۔
پولیس نے واقعے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں اور تین مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔ ابتدائی رپورٹس کے مطابق آگ ایک رہائشی کمپلیکس کے باہر بانس کے مچان سے لگی، جو ہوا کے تیز جھونکوں کے باعث دیکھتے ہی دیکھتے خوفناک شکل اختیار کر گئی۔
فائر سروسز ڈیپارٹمنٹ نے بتایا کہ انہیں بدھ کی دوپہر 2:51 بجے آگ کی اطلاع ملی، جس کے بعد 3:30 بجے اسے نمبر 4 الارم فائر قرار دیا گیا—جو ہانگ کانگ میں خطرے کی دوسری بڑی سطح ہے۔ حکام کے مطابق اب تک تقریباً 90 فیصد رہائشیوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا چکا ہے، تاہم متعدد افراد اب بھی پھنسے یا لاپتہ بتائے جا رہے ہیں۔
انتظامیہ نے متاثرہ علاقے کی تمام مرکزی سڑکیں بند کر دی ہیں تاکہ ریسکیو آپریشن بلا تعطل جاری رہ سکے۔ آگ کو لیول 5 کیٹگری میں رکھا گیا ہے، جو ہانگ کانگ میں سب سے سنگین درجہ بندی تصور ہوتی ہے۔
تائی پو، ہانگ کانگ کے شمال میں واقع ایک اہم علاقہ ہے اور شینزین کی سرحد کے قریب ہونے کے باعث وہاں کی عمارتیں انتہائی گنجان آباد ہیں، جس کے باعث نقصان زیادہ ہونے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔
ہانگ کانگ میں آخری بار اتنی شدید لیول 5 کی آگ تقریباً 17 سال قبل لگی تھی، جس میں 4 افراد جاں بحق ہوئے تھے۔ مگر حالیہ حادثے میں جانی نقصان کہیں زیادہ ہے، جس نے پورے خطے کو سوگوار کر دیا ہے۔
حکومت نے شہریوں کی فوری مدد کے لیے ہیلپ لائن قائم کر دی ہے، جس پر متاثرین اور ان کے اہلِ خانہ رابطہ کر کے معلومات حاصل کر سکتے ہیں۔











