اہم ترین

ایران کا بڑا قدم—امریکا پر 22 ارب ڈالر کا بھاری دعویٰ!

ایران نے ایک بڑا اور غیر معمولی قانونی قدم اٹھاتے ہوئے امریکا کو 22 ارب ڈالر ہرجانے کی ادائیگی کا حکم دے دیا ہے۔

یہ فیصلہ ایک ایرانی عدالت نے اُن الزامات کی بنیاد پر سنایا ہے جن کے مطابق 2022ء میں ملک بھر میں ہونے والے احتجاجی مظاہروں میں امریکی حکومت نے مبینہ طور پر کردار ادا کیا تھا۔ ایرانی عدلیہ کے ترجمان اصغر جہانگیر کے مطابق عدالت نے یہ قرار دیا ہے کہ امریکا نے ’’مادی اور اخلاقی مدد‘‘ فراہم کرکے ایران میں بدامنی کو ہوا دی۔

یاد رہے کہ ستمبر 2022 میں 22 سالہ مہسا امینی کی حراست میں ہلاکت کے بعد پورے ایران میں شدید احتجاج شروع ہو گئے تھے، جن میں سینکڑوں مظاہرین جان سے گئے جبکہ ہزاروں کو گرفتار کیا گیا۔ تہران مسلسل یہ مؤقف اپناتا آیا ہے کہ یہ ہنگامے بیرونی سازش کا نتیجہ تھے اور امریکا و اسرائیل نے حالات کو مزید بھڑکایا۔

عدالتی فیصلے کے اعلان کے دوران ایرانی ترجمان نے امریکا اور اسرائیل پر اُس دور میں ’’کشیدگی بڑھانے‘‘ کا الزام بھی لگایا۔ دوسری جانب امریکا نے احتجاجی کارروائیوں کے دوران ایران کے متعدد اہلکاروں پر پابندیاں عائد کی تھیں۔

اس سب کے علاوہ ایران کے اندر 1979ء کے انقلاب کے بعد لازم کیے گئے لباس کے ضابطوں کے خلاف خواتین کی مزاحمت میں بھی مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، جو حالات کو مزید حساس بناتا ہے۔ حال ہی میں خطے کی کشیدگی اُس وقت شدید ہوئی جب اسرائیل نے ایران پر حملے کیے اور 12 روزہ جنگ کے دوران امریکا نے بھی محدود پیمانے پر ایرانی جوہری تنصیبات کے خلاف کارروائیوں میں حصہ لیا۔

عدالتی حکم کا عملی نفاذ کیسے ہوگا اور امریکا اس فیصلے پر کیا ردِعمل دے گا، اس حوالے سے صورتحال تاحال واضح نہیں، مگر یہ اقدام دونوں ممالک کے درمیان پہلے سے موجود تناؤ کو مزید بڑھا سکتا ہے۔

پاکستان