برطانیہ کے باپ کی ناگہانی موت کے بعد وہاں موجود 2 سالہ بچہ بھوک سے مر گیا اور کسی کو کانوں کان خبر تک نہ ہوئی۔
برطانوی اخبار دی گارجین کے مطابق برطانیہ کی کاؤنتی لنکن شائر کے علاقے اسکیگنیس میں وواقع ایک مکان سے 9 جنوری کو 60 سالہ باپ کینتھ اور 2 سالہ بچے برونسن بیٹرسبی کی لاشیں ملیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق برونسن کی ماں سارہ اور باپ کینتھ کے درمیان علیحدگی ہوچکی تھی۔ جس کے بعد بچہ باپ ہی کے پاس رہتا تھا۔ ماں نے اپنے بچے کو 25 دسمبر سے کچھ دن پہلے دیکھا تھا۔
سماجی بہبود سے منسلک ایک خاتون نے 27 دسمبر کو پولیس کو اطلاع دی تھی کہ گھر سے کوئی باہر نہین آرہا۔ دو روز بعد اس نے دوبارہ پولیس نے درخواست دی کہ گھر سے کوئی آواز نہیں آرہی۔ 2 جنوری کو بھی کوئی ردعمل نہ آنے کے بعد خاتون نے ان تمام پتوں ستےے معلومات ھاصل کیں جہاں بچہ اور اس کا باپ پوسکتا تھا۔
خاندان نے اپنے انٹرویو میں بتایا کہ کہ باپ اور بیٹے کی لاشیں اس وقت تک نہیں ملیں جب تک کہ چند دن بعد مالک مکان سے چابی لے کر وہ گھر میں داخل نہیں ہوئی۔
بچے اور باپ کی پوسٹ مارٹم سے معلوم ہوا کہ کینتھ کی اچانک موت ہوئی۔ اسے دل کا دورہ پڑا جو جان لیوا ثژابت ہوا۔ اس موقع پر اس کے پاس اس کا بچہ بھی تھا۔
پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق کینتھ کی موت 29 دسمبر سے پہلے نہیں ہوئی۔ بچہ اپنے باپ کی موت کے کچھ دن بھوک اور پیاس سے دم توڑ گیا۔
بچے کی ماں نے ساری صورت حال کا ذمہ دار لنکن شائر کاؤنٹی میں سماجی خدمات کو شعبے ٹھہراتے ہوئے کہا کہ ان کا بیٹا بھوک سے مرا۔